0
Wednesday 5 Sep 2018 21:56

امریکہ کو واضح پیغام دیا ہے کہ عسکری اور سیاسی قیادت ایک پیج پر ہے، شاہ محمود قریشی

امریکہ کو واضح پیغام دیا ہے کہ عسکری اور سیاسی قیادت ایک پیج پر ہے، شاہ محمود قریشی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات بہت اچھے ماحول میں ہوئی اور امریکہ کی جانب سے کوئی ڈومور کا مطالبہ نہیں ہوا۔ امریکی وفد سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاک امریکہ تعلقات میں سرد مہری تھی، لیکن آج ملاقات میں ماحول بدلا ہوا تھا اور مذاکرات میں پاکستان نے حقیقت پسندانہ موقف پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستان کا نقطہ نظر خودداری اور بردباری سے پیش کیا جبکہ پاکستان امریکہ سے باہمی احترام اور اعتماد پر مبنی پائیدار تعلقات چاہتا ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کافی عرصے بعد امریکی عہدیدار نے پاکستان کا دورہ کیا ہے، امریکی وزیر خارجہ نے واشنگٹن آنے کی دعوت دی ہے، جسے قبول کر لیا ہے اور جب اقوام متحدہ کے اجلاس میں جاؤں گا تو امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ 300 ملین ڈالر روکنے کی خبر نئی نہیں تھی اور امریکہ سے تعلق صرف لینے دینے کا نہیں جبکہ امریکہ سے پیسوں کی نہیں اصولوں کی بات کی، آج کی ملاقات سے دوطرفہ تعلقات میں تعطل ٹوٹ گیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات کا اگلا دور واشنگٹن میں ہوگا لیکن امریکہ کو کہا کہ بلیم گیم سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، امریکہ سے کئی معاملات پر سوچ مختلف ہوگی، مگر بعض مشترکہ مقاصد ہیں، تاہم پاکستان کا مفاد سب کو عزیز اور مقدم ہے اور  پاکستان کی قربانیوں سے کوئی غافل نہیں۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امریکہ نے اپنی پالیسی کا ازسر نو جائزہ لیا ہے، امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان افغانستان سے متعلق بات چیت آگے بڑھانے میں مدد دے جبکہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کے فروغ کیلیے کوششیں جاری رکھے گا، لیکن افغانستان کا حل فوجی نہیں بلکہ سیاسی مذاکرات میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا پہلا غیر ملکی دورہ بھی افغانستان کا ہوگا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ آج عندیہ ملا ہے کہ امریکہ افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے لئے ذہنی طور پر تیار ہے، طالبان کے ساتھ مذاکرات میں امریکی محکمہ خارجہ لیڈ کرے گا جبکہ افغان امن میں پاکستان کی دلچسپی ہے، کیونکہ خطے کی ترقی اور خوشحالی افغان امن سے جڑی ہوئی ہے اور جب افغانستان کے ساتھ ملکر کام کیا ہے تو دونوں ممالک کو فائدہ ہوا ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ تاثر دیا جاتا تھا کہ امریکی پہلے وزیراعظم ہاؤس پھر جی ایچ کیو میں ملاقاتیں کرتے تھے، لیکن آج امریکیوں کو واضح پیغام دیا کہ ہم سب ایک پیج پر ہیں، آج ملاقات میں آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس پی آئی بھی موجود تھے، پاکستان کی عسکری و سیاسی قیادت ایک پیج پر ہے۔
خبر کا کوڈ : 748325
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش