0
Wednesday 5 Sep 2018 22:54

اگر نیت ٹھیک ہو تو ملکی معاملات کو امریکی امداد کے بغیر چلایا جاسکتا ہے، مولانا عبدالحق ہاشمی

اگر نیت ٹھیک ہو تو ملکی معاملات کو امریکی امداد کے بغیر چلایا جاسکتا ہے، مولانا عبدالحق ہاشمی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے کولیشن سپورٹ فنڈز اور امداد روکنا درحقیقت دباؤ بڑھانے کا حربہ ہے، نئی حکومت ڈو مور کے مطالبے سے دستبردار ہو جائے اور ملک و قوم کو امریکہ جنگ میں نہ جھونکے، واشنگٹن سے تعلقات اس وقت تک بہتر نہیں ہو سکتے، جب تک اعتماد بحال اور مفادات کا تحفظ دوطرفہ نہ ہو۔ ماضی کے حکمرانوں نے امریکی امداد کے چکروں میں ملک و قوم کو دہشتگردی کی نام نہاد جنگ کی آگ میں دھکیل دیا تھا، جس کا خمیازہ آج تک بھگت رہے ہیں۔ نئی حکومت کو امریکی غلامی کا طوق گلے سے اتارنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کشکول پکڑ کر دنیا میں بھیک مانگنے کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیئے، اس طرز عمل سے پوری دنیا میں رسوائی ہو رہی ہے اور قرض کی رقم میں بھاری سود دینا پڑتا ہے۔ یہ رقم عوام کی ترقی کی بجائے کرپشن اور قرض دینے والوں کے ناروا مطالبوں کی نذر ہوجاتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے الیکشن سے قبل آئی ایم ایف اور بیرونی امداد نہ لینے کا اعلان کیا تھا، اب وقت آگیا ہے کہ وہ اپنی قوم کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو پورا کریں۔ اگر نیت ٹھیک ہو تو ملکی معاملات کو اپنے وسائل پر انحصار کرتے ہوئے چلایا جا سکتا ہے۔ حکومت کرپشن ختم کرکے سادگی اختیار کرے۔ جے یو آئی کے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ جب تک خارجہ پالیسی کو ازسر نو تشکیل نہیں دیا جاتا، تب تک امریکہ سمیت کوئی بھی ملک پاکستان کی خودمختاری کا احترام نہیں کرے گا۔ یہ ہماری خارجہ پالیسی کی واضح ناکامی تھی کہ امریکی دباؤ تو پاکستان پر رہا اور اس کی نوازشات بھارت پر رہیں۔ امریکی حکمران آج بھی بھارت کی زبان بولتے ہیں۔ پاکستان نے امریکی نام نہاد جنگ میں فرنٹ لائن اتحادی کا کردار ادا کرکے جتنا نقصان برداشت کیا ہے، اتنا خود امریکہ اور دوسرے ملکوں نے برداشت نہیں کیا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 748332
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش