0
Friday 7 Sep 2018 22:26
ایران کے دارالحکومت تہران میں

شام کے مسئلہ کے حل کیلئے تین ملکی سربراہی اجلاس

داعش اور جبھہ النصرہ سمیت تمام دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ
شام کے مسئلہ کے حل کیلئے تین ملکی سربراہی اجلاس
اسلام ٹائمز۔ شام کے مسئلہ کے حل کے سلسلے میں تین ملکی سربراہی کانفرنس اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں منعقد ہوئی۔ اس اجلاس کی صدارت اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کر رہے تھے۔ اجلاس کے آغاز میں ایرانی صدر نے روس اور ترکی کے صدور اور ان کے ساتھ تشریف لائے ہوئے غیرملکی میہمانوں اور سرکاری وفود کو خوش آمدید کہا۔ ایرانی صدر نے اپنی تقریر میں کہا کہ شام کے مسئلہ کے حل میں پہلا اور آخری کردار اس ملک کے عوام کا ہے۔ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے۔ تہران کا اجلاس شام میں دائمی امن کیلئے مددگار ثابت ہو گا۔ اس اجلاس کے اختتام پر مشترکہ بیانیہ صادر کیا گیا۔ اجلاس کے اختتام پر تینوں ممالک کے صدور نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب بھی کیا۔
 
اس بیانیہ کے مطابق تین رکنی سربراہی اجلاس ایران کے صدر حسن روحانی، رشین فیڈریشن کے صدر ولادیمیر پوٹن اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کی شرکت کے ساتھ 7 ستمبر 2018ء کو ایران کے دارالحکومت تہران میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں تینوں صدور نے جنوری 2017ء میں جنیوا میں دستخط ہونے والے معاہدے کے نفاذ پر اطمینان کا اظہار کیا۔ تینوں صدور اس بات پر متفق تھے کہ اس معاہدے کے ذریعے جمہوریہ عربی شام میں امن عامہ میں اضافہ ہوا ہے۔ تین ممالک کے سربراہی اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ عربی جمہوریہ شام کی سرزمین، اسکی حاکمیت، استقلال، وحدت اور خودمختاری کا مکمل طور پر احترام کیا جائے گا۔ تینوں ممالک کے صدور نے شام کے موجودہ حالات کا جائزہ لیا اور شام سے متعلق 4 اپریل 2018ء کو انقرہ میں ہونے والے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر تین طرفہ تعاون کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ تینوں ممالک نے داعش اور جبھہ النصرہ سمیت تمام مسلح دہشت گرد گروہوں کو مکمل طور پر ختم کرنے کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کا یقین دلایا۔ اجلاس کے اختتام پر روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کی دعوت پر تینوں ممالک کے صدور نے اعلان کیا کہ اسی سلسلے کا آئندہ اجلاس روس میں منعقد ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 748658
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش