0
Friday 7 Sep 2018 22:44

سندھ ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت سے سرکاری اشتہارات سے متعلق پالیسی طلب کرلی

سندھ ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت سے سرکاری اشتہارات سے متعلق پالیسی طلب کرلی
اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ میں صوبائی حکومت کی جانب سے 2013ء سے اب تک چلائی گئی تشہری مہمات کے خلاف دائر درخواست پر حکومت سندھ نے تحریری جواب جمع کرا دیا ہے، عدالت نے حکومت سے سرکاری اشتہارات سے متعلق پالیسی 4 اکتوبر تک طلب کرلی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں صوبائی حکومت کی جانب سے پانچ سال کے عرصے کے دوران چلائی تشہیر ی مہمات کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ حکومت سندھ کی جانب سے جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ سرکاری مہم میں پارٹی لیڈران کی تصویر شائع کرنا غیر قانونی نہیں، عمران خان کے ملین ٹری سونامی اور لندن میں بھی پارٹی رہنماؤں کی تصویر والے اشتہارات شائع کیے جاتے ہیں۔ درخواست گذار مرید علی شاہ نے مؤقف اختیار کیا کہ اشتہارات کی مد میں کڑوروں روپے کرپشن کی جاتی ہے، اشتہارات میں کرپشن کے کیس میں پیپلز پارٹی کے رہنما و سابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن گرفتار ہیں۔ درخواست گزار کے مطابق سندھ کے اسپتالوں میں ادویات نہ ہونے کی وجہ سے لوگ مر رہے ہیں، سندھ حکومت عوامی مفاد کے بجائے ذاتی تشہیر کر رہی ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ان تشہیری مہمات میں عوام کی فلاح کا کوئی پہلو نہیں، صرف برسرِ اقتدار پارٹی کے حق میں رائے عامہ تیار کرنا ہے، سرکاری رقم سے برسر اقتدار پارٹی کیلئے مہم نہیں چلائی جا سکتی۔ مؤقف اختیار کیا گیا کہ جس طرح نیب نے الیکٹرونک میڈیا پر چھ ارب سے زائد کی سرکاری اشتہاربازی پر کیس بنایا، اسی طرح پرنٹ میڈیا کے حوالے سے بھی تحقیقات کرے، ان اشتہارات پر خرچ کیے گئے اربوں روپے عوام کے ہیں، انکو واپس دلایا جائے، نیب یا کسی اور ایجنسی سے تحقیقات کرائی جائے۔ درخواست میں پیپلز پارٹی کے مرحوم اور زندہ رہنماؤں کی اشتہارات پر تصاویر پر اعتراض کیا گیا ہے۔ درخواست میں منسلک کیے گئے اشتہارات میں ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر، بلاول زرداری اور آصف زرداری کی تصاویر پر مبنی اشتہارات منسلک کیئے گئے ہیں۔ عدالت نے سندھ حکومت سے سرکاری اشتہارات سے متعلق پالیسی 4 اکتوبر کو طلب کرلی ہے۔
خبر کا کوڈ : 748665
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش