0
Sunday 9 Sep 2018 12:47

پاکستان میں موجود افغان باشندے آئندہ سال اپنی پناہ گزینی کے 40 برس مکمل کرینگے، اقوام متحدہ ہائی کمیشنر

پاکستان میں موجود افغان باشندے آئندہ سال اپنی پناہ گزینی کے 40 برس مکمل کرینگے، اقوام متحدہ ہائی کمیشنر
اسلام ٹائمز۔ اقوم متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین (یو این ایس سی آر) فلیپو گرانڈی نے دہائیوں سے پاکستان میں افغان مہاجرین کے قیام کو ایک طویل پناہ گزینوں کا بحران قرار دیا ہے اور عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بے گھر افراد کو نہیں بھولے۔ اضاخیل نوشہرہ میں رضاکارانہ وطن واپسی مرکز (وی آر سی) کے دورے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم انہیں طویل عرصہ رہنے والے پناہ گزین کہتے ہیں اور میں اس بات کا قائل ہوں کہ ہمیں ایسے پناہ گزینوں کو بھولنا نہیں چاہیئے۔ ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں افغان مہاجرین کا تقریباً 4 دہائیوں سے قیام دنیا میں طویل عرصے تک رہنے والے پناہ گزینوں کے قیام میں سے ایک تھا، کیونکہ افغان باشندے آئندہ سال اپنی پناہ گزینی کے 40 برس مکمل کریں گے۔ انہوں نے پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کے وطن واپس نہ جانے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ 20 برسوں میں 40 لاکھ سے زائد مہاجرین افغانستان واپس گئے جبکہ بہت سے افغان اپنے ملک میں واپسی کیلئے تیار بیٹھے ہیں۔

فلیپو گرانڈی کا کہنا تھا کہ ہم نے کچھ مہاجرین کی واپسی دیکھی تھی لیکن یہ بہت کم تھی کیونکہ افغان باشندوں کو اپنی سکیوٹی سے متعلق تحفظات ہیں۔ خیال رہے کہ 1979ء میں سابقہ سوویت یونین کی جانب سے افغانستان پر حملے کے بعد لاکھوں مہاجرین نے پاکستان میں پناہ لی تھی، تاہم یو این ایچ سی آر کے مطابق 2002ء سے اب تک 40 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین اپنے گھروں کو واپس جاچکے ہیں۔ اس کے باوجود پاکستان اب بھی 14 لاکھ رجسٹرڈ مہاجرین سمیت تقریباً 30 لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دیئے ہوئے ہے، کیونکہ گذشتہ 2 برسوں کے دوران پناہ گزینوں کی رضاکارانہ واپسی کا عمل کافی سست ہوا ہے، جس کی بڑی وجہ افغانستان میں عدم استحکام، بنیادی سہولیات کا فقدان اور بیروزگاری ہے۔ ہائی کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ بدقسمتی سے صورتحال خراب ہوگئی ہے اور ہمیں افغان باشندوں کو اس ناامیدی، غربت سے باہر نکالنے اور خاص طور پر تعلیمی خدمات کو واپس لانے میں مدد کرنی ہے۔

فلیپو گرانڈی نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں افغان مہاجرین کے مسائل پر بہت واضح بات ہوئی اور انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ پاکستان افغان باشندوں کو واپس افغانستان جانے پر کبھی مجبور نہیں کرے گا۔ دورے کے موقع پر فلیپو گرانڈی کے ہمراہ اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری برائے انسانی امور اور ایمرجنسی ریلیف کو آرڈینیٹر مارک لوکوک اور اداکار ماہرہ خان بھی موجود تھیں۔ اس موقع پر انہوں نے افغان مہاجرین کے مسائل سامنے لانے پر اداکار ماہرہ خان کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ایک بہادر وکیل قرار دیا اور طویل عرصے سے افغان مہاجرین کی مہمان نوازی پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ میں یہ خدمات انجام دیکر بہت خوش ہوں اور آدھے سے زیادہ بچے مہاجرین ہیں اور اگر ہم ملکر کام کریں تو ہم دنیا کے مستقبل کو بہتر کرسکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 748967
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش