0
Sunday 9 Sep 2018 20:27

کراچی پولیس چیف کا محکمے میں انقلابی تبدیلیاں لانے کا اعلان

کراچی پولیس چیف کا محکمے میں انقلابی تبدیلیاں لانے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ نے پولیس کے محکمے میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں لانے کا اعلان کیا ہے۔ کراچی میں پولیس افسران سے خطاب کرتے ہوئے اے آئی جی ڈاکٹر امیر شیخ کا کہنا تھا کہ 36 ہزار کی پولیس فورس میں 100 سے زائد لوگ بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے محکمے میں جرائم پیشہ افراد کے ساتھ ملی ہوئی بعض کالی بھیڑوں کو سنبھلنے کا بہت موقع دیا لیکن اب پانی سر سے گزر چکا ہے۔ ڈاکٹر امیر شیخ نے کراچی پولیس میں انقلابی تبدیلیاں لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تین ماہ میں ہر ضلع کی سطح پر بین الاقوامی میعار کے مطابق انٹیروگیشن روم قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے پولیس عملے کو مناسب جگہ اور بہترین فرنیچر فراہم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ شعبہ تفتیش کو مضبوط اور جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کیلئے تمام تر اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ شعبہ تفتیش کا ڈیوٹی افسر اور منشی بھی 24 گھنٹے موجود ہوگا اور چھاپہ مار کارروائیوں کے لئے ہر تھانے میں 8 سے 10 پولیس ملازمین پر مشتمل "ریڈ پارٹی" ہوگی۔

اے آئی جی کراچی نے اے ایس آئی، ہیڈ کانسٹیبل اور کانسٹیبل پر مشتمل تفتیشی یونٹس بنانے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ تفتیشی افسران کو ایک ماہ میں تین سے چار کیسز دیئے جائیں گے اور تمام زیرحراست افراد کا ذمہ دار تفتیشی انچارج ہوگا۔ کراچی پولیس چیف نے ہر تھانے کے شعبہ تفتیش کیلیے کمپیوٹرز، پرنٹرز اور فوٹو اسٹیٹ مشین فراہمی کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام تھانوں کے ایس آئی اوز کو ایک نئی سمیت دو گاڑیاں دی جائیں گی جب کہ تفتیشی افسر کو دو موٹر سائیکل اور دیگر سہولتیں فوری فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے پولیس افسران کو خبردار کیا کہ کسی کے بھی کہنے پر تفتیش خراب کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے واقعات میں کمی واقع ہوئی ہے، موٹر سائیکل چوری روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 749069
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش