0
Tuesday 11 Sep 2018 18:16

لاہور، علماء و ذاکرین کی زبان بندی اور ضلع بندی ہائیکورٹ میں چیلنج

لاہور، علماء و ذاکرین کی زبان بندی اور ضلع بندی ہائیکورٹ میں چیلنج
اسلام ٹائمز۔ مختلف مکاتب فکر کے 22 علماء کرام کی زبان اور ضلع بندی کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے جس پر عدالت نے ہوم سیکرٹری کو زبان، ضلع بندی کیخلاف درخواست پر کل بدھ تک فیصلہ کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے لاہور کے محمد یوسف رضوی عرف ٹوکے والی سرکار، جھنگ کے احمد لدھیانوی، سید ضرغام عباس شاہ، کراچی کے اورنگزیب فاروقی، ملتان کے شوکت رضا شوکت، دنیا پور کے ملازم حسین ڈوگر سمیت دیگر مختلف مکاتب فکر کے علماء و ذاکرین پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ جسٹس علی اکبر قریشی نے علامہ اظہر عباس کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواستگزار کی جانب سے مصطفیٰ نقوی اور مرتضیٰ نقوی ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ درخواست گزار علامہ اظہر عباس نے موقف اختیار کیا کہ اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے حوالے سے ٹھوس شواہد موجود نہیں، ضلعی انتظامیہ نے ٹھوس شواہد کے بغیر ہی علماء، ذاکرین کی تقاریر پر پابندی لگا دی ہے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ بغیر ٹھوس شواہد کے محرم الحرام میں تقاریر کرنے، دوسرے ضلع میں جانے پر پابندی لگا دی گئی، ہوم سیکرٹری کو محرم الحرام میں تقاریر پر پابندی ختم کرنے کیلئے درخواست دی، دوسرے ضلع میں جانے پر پابندی ختم کرنے کی بھی درخواست دی، لیکن ہوم سیکرٹری کو درخواست دینے کے باوجود پابندی ختم نہیں کی گئی۔ ہائیکورٹ نے ہوم سیکرٹری کو درخواستوں پر فیصلہ کرکے کل بدھ کو ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو رپورٹ پیش کرنیکا حکم دیدیا۔ عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ بلاوجہ کسی کی زبان بندی نہیں کی جا سکتی، محکمہ داخلہ کے پاس اگر ٹھوس شواہد ہیں تو عدالت کو آگاہ کرئے بصورت دیگر درخواست گزار پر لگائی گئی پابندی ختم کی جائے۔
خبر کا کوڈ : 749373
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش