0
Tuesday 11 Sep 2018 23:07

کراچی، سانحہ بلدیہ فیکٹری کو 6 برس بیت گئے، سفاک قاتل انجام تک نہ پہنچ سکے

کراچی، سانحہ بلدیہ فیکٹری کو 6 برس بیت گئے، سفاک قاتل انجام تک نہ پہنچ سکے
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں ہونے والے سانحہ بلدیہ فیکٹری کو چھ برس گزر گئے، مگر 259 افراد کو زندہ جلانے والے سفاک قاتل انجام تک نہ پہنچ سکے۔ پولیس کی نااہلی نے مقدمہ کو پیچیدہ بنا دیا۔ دو ملزمان گرفتار تو ہوئے، مگر پانچ سو گواہوں کا بیان باقی ہے۔ گیارہ ستمبر 2012ء کو کراچی میں بلدیہ ٹاؤن میں فیکٹری میں 259 افراد کو زندہ جلا دیا گیا۔ بھرپور کوشش کی گئی کہ سانحے کو حادثہ قرار دیا جائے اور فائل بند کر دی جائے۔ واقعے کی جے آئی ٹی بنی، تو ہولناک دہشتگردی کا انکشاف ہوا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ فیکٹری میں آگ لگائی گئی تھی۔ رینجرز کے ہاتھوں ایم کیو ایم کے کارکن عبدالرحمان بھولا، زبیر چریا سمیت کچھ ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ ایم کیو ایم کے سینئر رہنماء رؤف صدیقی سمیت نو ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔ رینجرز کے پراسیکیوٹر ساجد محبوب مطمئن ہیں کہ قاتلوں کو سزا دلوانے کیلئے کافی شواہد ہیں۔ مقدمے کے اہم ملزم ایم کیو ایم کی تحلیل شدہ کراچی تنظیمی کمیٹی کے انچارج حماد صدیقی کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے، عدالت کے حکم کے باوجود ملزم کو پاکستان لانے  کیلئے اقدامات نہیں کئے گئے۔
خبر کا کوڈ : 749494
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش