0
Friday 14 Sep 2018 20:06

نوشہرہ، بندوق کی نوک پر 14 سالہ طالبعلم کیساتھ جنسی زیادتی

نوشہرہ، بندوق کی نوک پر 14 سالہ طالبعلم کیساتھ جنسی زیادتی
اسلام ٹائمز۔ نوشہرہ کے علاقے خویشکی پایان میں دو مسلح نوجوانوں نے گھر جانے والے 14سالہ طالبعلم کیساتھ بندوق کی نوک پر جنسی زیادتی کی ہے۔ پولیس تھانہ نوشہرہ کلاں کے مطابق 14سالہ نوجوان طالبعلم برکت اللہ بازار سے گھر واپس جارہا تھا کہ دو مسلح ملزمان اسماعیل اور نہار نے روک کر زبردستی مکئی کے کھیتوں میں لے جاکر اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ متاثرہ طالبعلم برکت کو میڈیکل معائنے کے لئے ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال نوشہرہ لے جایا گیا جہاں پر زیادتی ثابت ہونے کے بعد دونوں ملزموں کے خلاف تھانہ نوشہرہ کلاں میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ پولیس ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مار رہی ہے۔ واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں گذشتہ کچھ عرصے سے جنسی تشدد کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جن میں زیادہ تر کیسز بچوں کے ہوتے ہیں۔ سال 2017ء اور 2018ء میں جنوری سے جون تک بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 4 ہزار 86 کیسز رجسٹرڈ ہوئے ہیں جبکہ اصل میں ان کیسز کی تعداد اس سے بھی زیادہ ہے لیکن والدین بدنامی سے بچنے کے لئے ان کو رپورٹ نہیں کرتے۔ اس ضمن میں ڈاکٹر وجاہت ارباب نے میڈیا کے ساتھ ایک خصوصی نشست کے دوران بتایا کہ جنسی تشدد پر جو تحقیق ہوئی ہے اس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بچوں پر جنسی تشدد میں 60 فیصد رشتہ دار، 30 فیصد اپنے گھر والے اور 10 فیصد دیگر لوگ ملوث ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریسرچ میں ایسی کوئی ایک خاص وجہ سامنے نہیں آئی کہ ایک شخص کیوں بچوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بناتا ہے، البتہ ایک بات معلوم ہوئی ہے کہ جب ایک شخص بچپن میں جنسی زیادتی کا شکار بنا ہوتا ہے، تو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ انتقام کے طور پر دیگر بچوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بناتا ہے اور پھر آہستہ آہستہ وہ پھر ایک نشہ بن کر اُس کی عادت بن جاتی ہے اور پھر جب بھی اُسے موقع یا ماحول ملتا ہے تو وہ اپنی عادت پوری کرتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 750033
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش