0
Sunday 16 Sep 2018 13:45

لاہور بیٹھ کر ملتان کے مسائل کا حل نہیں، جنوبی پنجاب کیلئے علیحدہ صوبہ ضروری ہے، لارڈ نذیر احمد

لاہور بیٹھ کر ملتان کے مسائل کا حل نہیں، جنوبی پنجاب کیلئے علیحدہ صوبہ ضروری ہے، لارڈ نذیر احمد
اسلام ٹائمز۔ برطانوی رکن پارلیمنٹ لارڈ نذیر احمد نے کہا ہے کہ بھرپوراستقبال پر ملتان کے وکلا کا مشکور ہوں، انہیں ہائوس آف لارڈ میں 20 سال ہوگئے ہیں، جنرل باجوہ کرنل تھے جب میں ایم پی بنا، میں نے ایم پی بننے اور لیبر پارٹی کا ٹکٹ حاصل کرنے کی کوشش کی، والدہ کہتی تھیں کہ سیاست گندی چیز ہے خانہ کعبہ میں جا کر اللہ سے رو رو کر پارلیمنٹ میں جانے کی دعا کی۔ لندن آنے پر ٹونی بلیئر کے آفس سے ہائوس آف لاردڈز کی مستقل ممبر شپ کی آفر ہوئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ بار ہال میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ وہ ملتان بار کے عہدیداروں کو ہاؤس آف لارڈز میں آمد کی دعوت دیتے ہیں۔ پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ ہمارا ملک ایسے مقام پر ہے جہاں ساری سپر پاورز جانا چاہتی ہیں، پاکستان کو اللہ نے قدرتی وسائل سے مالا مال کیا ہے، آج لندن کا میئر اور ہوم سیکرٹری بھی پاکستانی ہے، سی پیک کسی سیاسی جماعت کا نہیں بلکہ پاکستان کا منصوبہ ہے، عمران خان صحیح باتیں کر رہے ہیں، پاکستان کو ٹھیک کرنے کیلئے ہمیں ایک شخص نہیں نسلوں کی ضرورت ہے، پاکستانیوں کے پاس مواقع ہوں تو بہت کامیابیاں حاصل کر سکتے ہیں، سویت یونین کے ساتھ جنگ میں پاکستان کے جوانوں کا خون نہ بہتا تو آج پاکستان پر بھی قبضہ ہوتا، اگر نواز شریف کہتے ہیں کہ نیوکلیئر پروگرام بنایا تو کریڈٹ ذوالفقار علی بھٹو کو بھی دیں، سی پیک سے پاکستانی معیشت کو فائدہ ہوگا، یہی وجہ ہے کہ سی پیک امریکہ اور بھارت کو ہضم نہیں ہو رہا، آج کی جنگ معیشت کی جنگ ہے، میں سی پیک کا حامی ہوں، مگر ہمیں پاکستان کے مفادات کی جنگ لڑنی ہے، 70 سال جس کو خراب کرنے میں لگے ان کو ٹھیک کرنے میں بھی 5 سال سے زیادہ کا وقت لگے گا۔ توقعات کو تھوڑا کم کر کے بہتری کے لئے انتظار کرنا ہوگا، ہم نے باپ دادا کی قبروں کو ڈیم کے لئے چھوڑا 60 سال سے پاکستان کی قیادت نے آنکھیں بند کر رکھیں۔ چیف جسٹس نے بہت اچھے کام کئے ہیں نیا پاکستان بن گیا ہے، اب زیر التوا کیسز کو بھی جلدی نمٹائیں، پاکستان کو ٹھیک کرنے کیلئے تعلیم کی ضرورت ہے، اساتذہ کی تربیت بہت ضروری ہے، انہوں نے وزراء کی تربیت کے حوالے سے عمران خان کو خط لکھا ہے، ایڈمنسٹریشن کے لئے چھوٹے چھوٹے صوبے ہوتے ہیں، لاہور بیٹھ کر ملتان کے مسائل نہیں حل نہیں کیے جا سکتے اور وہ جنوبی پنجاب کے لیے علیحدہ صوبہ کی حمایت کرتے ہیں۔

 
خبر کا کوڈ : 750356
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش