0
Monday 17 Sep 2018 16:14

عاشورہ جلوس کے روٹ پر واقع مساجد میں اہلسنت برداران باقاعدگی سے نماز جمعہ ادا کرینگے، شیعہ وسنی علماء کرام

عاشورہ جلوس کے روٹ پر واقع مساجد میں اہلسنت برداران باقاعدگی سے نماز جمعہ ادا کرینگے، شیعہ وسنی علماء کرام
اسلام ٹائمز۔ شیعہ وسنی علماء کرام نے کہا ہے کہ دس محرم الحرام کے جلوس کے روٹ میں آنے والے اہلسنت کی مساجد میں تمام اہلسنت برادران باقاعدگی کے ساتھ نماز جمعہ ادا کرینگے۔ اس ضمن میں نمازیوں کیلئے کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہوگی۔ انتظامیہ نے اہلسنت کو اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے، عوام افواہوں پر کان نہ دھریں۔ اہل تشیع جامع مسجد امام بارگاہ کلان میں نماز جمعہ ادا کرینگے۔ جلوس کے روٹ پر واقع مساجد کی انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ نماز جمعہ 1 بجکر 30 منٹ تک ادا کر دیں، تاکہ اس کے بعد عزاداری کا سلسلہ نماز کے وقفے کے بعد دوبارہ باقاعدہ شروع ہوسکے۔ علماء کرام سے اپیل کی گئی کہ وہ دس محرم کو نماز جمعہ کیلئے مقررہ اوقات کا اعلان کریں اور بورڈز پر تحریری اطلاع نامہ آویزاں کریں۔ ان خیالات کا اظہار شیعہ وسنی علماء قاری عبدالرحمان، علامہ جمعہ اسدی، مولانا عطاء الرحمان، علامہ ولایت حسین جعفری، مولانا نصیب الله آغا، مفتی سنزر، بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر دائود آغا ودیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سنی شیعہ علماء کرام وبلوچستان شیعہ کانفرنس نے باہم مل کر یوم عاشورہ کے روٹس سے متعلق طریقہ کار اور پالیسی وضع کی ہے۔ مذہبی رواداری کیلئے علماء نے ہمیشہ مثالی کردار ادا کیا۔

ایک منصوبے کے تحت شام اور عراق پر داعش کی حکومت مسلط کی گئی۔ داعش سے تیل کی خریداری کون کرتا تھا، یہ پوری دنیا کو معلوم ہے۔ اپنے مفادات حاصل کرنے کیلئے شیعہ سنی فسادات برپا کئے گئے۔ کوئٹہ شہر امن کا گہوارہ ہے، یہاں بڑی تعداد میں سنی علماء کا خون بہایا گیا اور شیعہ افراد کی نسل کشی کی گئی۔ اگر ہمارے درمیان کسی قسم کا تفرقہ ہوتا تو آج ہم ایک ساتھ اکھٹے نہ ہوتے۔ سنی مدارس میں شیعہ جبکہ شیعہ مدارس میں سنی کتب پڑھائی جاتی ہیں۔ رھبر معظم انقلاب اسلامی امام سید علی خامنہ ای (رح) کا فتویٰ ہے کہ اہل سنت کے مقدسات کی توہین اور ازواج مطہرات پر تہمت لگانا حرام ہے۔ دونوں مکاتب فکر تعصب، تنگ نظری، عداوت اور اختلافات کو قومی تباہی اور بربادی سمجھتے ہیں۔ اس موقع پر بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر داؤد آغا نے کہا کہ ہم محرم کے علاوہ بھی شیعہ سنی علماء کی محدود وسائل میں بیٹھک کراتے ہیں۔ حکومت کو چاہیئے کہ صوبائی سطح پر ایک کمیٹی بنائی جائے اور تمام مسلک اور زبانوں کے افراد کو یکجاء بٹھا کر اختلافات دور کرائیں، جس سے فقہی اور قبائلی تنازعات کا خاتمہ ممکن ہوگا۔ آخر میں پریس کانفرنس کے شرکاء نے پاک فوج کی امن کیلئے دی جانے والی قربانیوں کو سراہا۔
خبر کا کوڈ : 750602
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش