0
Tuesday 18 Sep 2018 15:54
گورنر سندھ اپنے آئینی و قانونی حدود میں رہیں گے تو بہتر ہوگا

کالاباغ ڈیم مردہ گھوڑا ہے، جسے 3 صوبوں کی اسمبلیاں مسترد کر چکی ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

کالاباغ ڈیم مردہ گھوڑا ہے، جسے 3 صوبوں کی اسمبلیاں مسترد کر چکی ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال میں کسی محکمے کیلئے کوئی نئی گاڑی نہیں خریدیں گے، کالاباغ ڈیم مردہ گھوڑا ہے، جسے 3 صوبوں کی اسمبلیاں مسترد کر چکی ہیں، گورنر اپنے آئینی و قانونی حدود میں رہیں گے تو بہتر ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وفاق سے ہمیں 49 ارب روپے کم ملے ہیں، کراچی کے پانی کے منصوبے K4 کی لاگت بہت بڑھ گئی ہے اور اس کیلئے ہمیں وفاق کی مدد درکار ہوگی، سندھ میں کم اور تاخیر سے رقم منتقلی کا معاملہ وزیراعظم کے سامنے اٹھایا ہے، ہمیں نئی ترقیاتی اسکیم میں 26 ارب روپے کٹوتی کرنی پڑ رہی ہے، وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ ڈی سیلینیشن پلانٹس کیلئے ہمارا ساتھ  دیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ میں نے کوئی لگژری گاڑی نہیں خریدی، جبکہ رواں مالی سال میں کسی بھی محکمے کیلئے کوئی نئی گاڑی نہیں خریدی جائے گی، صرف آپریشنل گاڑیوں کی خریداری کی اجازت ہوگی اور آپریشنل وہیکلز میں صرف پولیس اور ایمبولینس گاڑیاں شامل ہوں گی۔ مراد علی شاہ نے بتایا کہ لاڑکانہ میں واٹر سپلائی اسکیم نہیں تھی، رواں مالی سال کے بجٹ میں لاڑکانہ واٹر سپلائی اسکیم شامل کی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پورے صوبے میں 41 ٹراما سینٹرز بنا رہے ہیں، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتالوں کی طویل عرصے سے جاری اسکیمیں جلد مکمل کی جائیں گی، 17 ڈسٹرکٹ تعلقہ اسپتال رواں مالی سال میں مکمل کریں گے، واٹر کمیشن کی اسکیمیں بھی نئے ترقیاتی منصوبوں میں شامل ہیں، 60 کلومیٹر کے کوسٹل ہائی وے منصوبے پر آٹھ ارب روپے لاگت آئےگی۔ انہوں نے کہا کہ گرین لائن منصوبہ اب تک مکمل نہیں ہوا، اس لیے بسیں نہیں خریدیں، بسیں خریدنے کی بات وفاق نے کی ہے، ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم نے دورہ کراچی میں ڈیم کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی، کالاباغ ڈیم مردہ گھوڑا ہے، جسے 3 صوبوں کی اسمبلیاں مسترد کر چکی ہیں، اگر وزیراعظم نے کہا ہے کہ 80 فیصد پانی سمندر برد ہو رہاہے تو یہ غلط بیان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے سندھ حکومت سے کچرے کے معاملے پر بھی کوئی بات نہیں کی، کچرے سے متعلق جو کہا، کسی اور سے سننے کو ملا، 2 مہینے میں کچرا اٹھانے والی بات گورنر سندھ  سے کی گئی ہو تو الگ بات ہے، لیکن گورنر سندھ حکومت نہیں ہیں، گورنر اپنے آئینی و قانونی حدود میں رہیں گے تو بہتر ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 750864
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش