0
Wednesday 19 Sep 2018 15:28

شام پر اسرائیل کا فضائی حملہ، لاذقیہ میں روس کا ہوائی جہاز تباہ

شام پر اسرائیل کا فضائی حملہ، لاذقیہ میں روس کا ہوائی جہاز تباہ
اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نے ایک مرتبہ پھر شام کی خودمختاری اور بین الاقوامی سرحدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دمشق کے ہوائے اڈے اور صوبہ الاذقیہ پر ہوائی حملے کئے ہیں۔ شام کے اخباری ذائع کے مطابق اسرائیل کی طرف سے داغے گئے اکثر میزائلوں کو اینٹی میزائل سسٹم سے ہوا میں تباہ کر دیا گیا ہے۔ ایک میزائل صوبہ لاذقیہ میں موجود اسلحہ ڈپو پر گرا ہے۔ واضح رہے شام میں ہونے والی خانہ جنگی کے دوران امریکہ، اسرائیل اور فرانس جیسے متعدد ممالک سیرین آرمی کے خلاف ایسے آپریشن انجام دے چکے ہیں جن سے بالواسطہ یا بلاواسطہ شام میں موجود دہشت گرد قوتوں کو فائدہ پہنچتا ہے۔ اسرائیل نے ایسے وقت شام کے خلاف میزائل حملہ کیا ہے جب اس ملک کی آرمڈ فورسز صوبہ ادلب میں دہشت گردوں کے آخری ٹھکانے کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ شام کے خلاف کئی بار نامعلوم میزائل حملے کئے گئے ہیں۔دوسری جانب اسرائیل کے میزائل حملے کی زد میں آکر روس کا فوجی طیارہ تبارہ ہو گیا ہے۔ گذشتہ روز شام پر ہونے والے نامعلوم میزائل حملہ میں روس کا فوجی طیارہ اینٹی ائیرکرافٹ سسٹم کا نشانہ بن گیا۔ روس کی طرف سے شدید ردعمل کے بعد صیہونی حکومت نے شام پر میزائل حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے روسی جہاز کی تباہی کو شام کے ذمہ ڈال دیا ہے۔
 
اسرائیل ائیرفورس نے اپنے رسمی اعلامیہ میں کہا ہے کہ ہمیں روس کے فوجی طیارے کی تباہی اور اس میں موجود 15 فوجیوں کی ہلاکت پر شدید افسوس ہے۔ اس بیانیہ کے بعد اسرائیل نے اپنی سفارتکاری کے ذریعے یہ کوشش کرنا شروع کر دی ہے کہ روس کے جنگی جہاز کی تباہی کی ذمہ داری شام ، حزب اللہ اور ایران پر ڈالی جا سکے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیلی جنگی جہازوں نے لاذقیہ میں موجود شام کے ایک اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا ہے کہ جس کے ذریعے ایران حزب اللہ کو انتہائی ایکوریٹ میزائل سسٹم ارسال کرنا چاہتا تھا۔ اس اسلحہ ڈپو کو تباہ کرنا ہمارا ہدف تھا۔ اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق روس کا جنگی جہاز شام کے اینٹی ائیر کرافٹ سسٹم کی زد میں آکر تباہ ہوا ہے جبکہ روس نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو اپنے جنگی جہاز کی تباہی کا ذمہ دار سمجھتا ہے اور اس کا مناسب جواب دیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 751003
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش