0
Thursday 20 Sep 2018 11:36

سندھ حکومت و کراچی واٹر بورڈ کی غفلت، پانی کا اہم منصوبہ K4 مزید تاخیر کا شکار

سندھ حکومت و کراچی واٹر بورڈ کی غفلت، پانی کا اہم منصوبہ K4 مزید تاخیر کا شکار
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں پانی کا اہم منصوبہ K4 مزید تاخیر کا شکار ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق K4 منصوبے سے کراچی کو یومیہ پہلے فیز میں 26 کروڑ گیلن پانی فراہم کیا جائے گا، اس اہم منصوبے کو 2018ء میں مکمل ہونا تھا، لیکن واٹر بورڈ کی اہم دستاویزات نے سارے منصوبے کی قلعی کھول دی ہے، جس میں واضح طور پر تحریر ہے کہ منصوبے کو مکمل ہونے میں مزید 2 سے 3 سال لگ سکتے ہیں، دستاوایزت کے مطابق منصوبے کی تخمینی لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔ کراچی واٹر بورڈ کی جانب سے یومیہ 26 کروڑ گیلن کا منصوبہ کے فور 2007ء میں شروع کیا گیا، جس کی ابتدائی رپورٹ تیار کی گئی، جس میں منصوبہ 120 کنال اور پائپ لائن کے نظام پر مشتمل ہے، جبکہ سندھ حکومت اور واٹر بورڈ کی لاوپرائی اور غفلت کے باعث منصوبہ 7 سال تاخیر کا شکار ہے۔ اس دوران وفاق نے بھی اس منصوبے کو مکمل کرنے کی پیشکش کی اور ایکنک سے منظوری کے بعد سندھ حکومت کو آدھی رقم کی ادائیگی کی یقین دہانی کرا دی۔

7 سال کی تاخیر کے بعد سندھ حکومت نے ایک بار پھر کے فور کی 2014ء میں ایکنک سے منظوری کے بعد تعمیر شروع کی، جس میں پی سی ون 6 ارب روپے زمین کے حصول کیلئے سندھ حکومت نے منظور کیے، جولائی 2016ء میں واٹر بورڈ نے کے فور فیز ون کی تعمیر ایف ڈبیلو او کو دی۔ واٹر بورڈ کی ذمہ داری تھی کہ زمین اور بجلی کا بندوبست کرتی، لیکن دستاویزات کے مطابق 2015ء سے 2018ء تک واٹر بورڈ نے 3 سال ضایع کر دیئے، آج تک نہ زمین کا حصول ممکن ہو پا یا نہ ہی بجلی کا نظام بن سکا، کے فور منصوبے میں 80 فیصد اراضی سرکاری ہے، لیکن ملیر میں کچھ اراضی شہریوں کی ملکیت ہے۔ شہریوں کی زمین کیلئے سندھ حکومت نے 5 ارب روپے مختص کیے تھے، لیکن واٹر بورڈ اب تک یہ زمین حاصل نہیں کر سکا۔ حیران کن انکشاف یہ ہے کہ منصوبے کی مجموعی لمبائی 121 کلو میٹر ہے، لیکن صرف 35 کلومیٹر پر کام ہوا ہے۔

ادارہ فراہمی و نکاسی آب کراچی کی سنگین غفلت کے باعث منصوبے کا ڈیزائن بار بار تبدیل کرنا پڑ رہا ہے، جبکہ سپر ہائی وے سے آگے نجی زمین بھی اب تک حاصل نہیں کی جا سکی ہے، جس کی وجہ سے کام شروع نہیں ہو سکا، جبکہ مختلف اراضی کے مالکان نے عدالت سے رجوع کرکے حکم امتناعی حاصل کرلیا ہے۔ دستاویزات کے مطابق اب تک بجلی کا کام شروع نہیں ہو سکا اور نہ زمین حاصل کی جا سکی ہے، اس صورت میں کے فور منصوبہ مزید 2 سے 3 سال تاخیر کا شکار ہو سکتا ہے۔ اس کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو ارسال کی جا چکی ہے۔ کراچی کو اس وقت 60 کروڑ گیلن یومیہ پانی کی کمی کا سامنا ہے اور کے فور منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، لیکن سندھ حکومت اور واٹر بورڈ اس منصوبے پر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 751122
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش