0
Thursday 20 Sep 2018 18:45
مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ کا پیغام عاشورا

جلد امامؑ زمان کے عشاق یاالثارت الحسینؑ کی صدا پہ جمع ہوکر ظالموں کو شکست دینگے، علامہ ناصر عباس جعفری

جلد امامؑ زمان کے عشاق یاالثارت الحسینؑ کی صدا پہ جمع ہوکر ظالموں کو شکست دینگے، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ نے یوم عاشور محرم الحرام 1440ھ کے موقع پر عالم اسلام کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ امام حسین ؑان ہستیوں میں سے ہیں جن پر اللہ نے انعام کیا ہے، امام حسین ؑیقیناً صادقین میں سے ہیں، جن کا ہمیں ساتھ دینا چاہیئے، جن کی معیت میں ہمیں چلنا چاہیئے، جن کی ہمیں ہمراہی کرنی چاہیئے، کربلا ہمیں ہمت، حوصلہ، شجاعت اور جرائت دیتی ہے، آج ہمیں میدان میں حاضر رہنے کی ضرورت ہے، فرعونوں، یزیدوں اور شدادوں کے خلاف، کربلا میں چند افراد کو قتل نہیں کیا گیا، بلکہ کربلا عدل و سچائی، انسانی شرافت اور اقتدار کو قتل کیا گیا، کربلا میں امام حسین ؑکے اصحاب و انصار کا گلا نہیں کاٹا گیا، بلکہ سچائی کا گلا کاٹا گیا، جو لاشیں کربلا کے میدان میں پامال ہوئیں وہ عدل و انصاف کی لاشیں تھیں، یہ جن مخدرات عصمت و طہارت کو رسن بستہ کیا گیا، دراصل یہ انسانی غیرت، حمیت اور کرامت کو رسن بستہ کیا گیا، وفا اور حیاء کو قتل کیا گیا۔

علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ امام عالی مقامؑ کا قیام پوری عالم انسانیت اور بشریت کیلئے تھا، ان کا قیام مخصوص لوگوں، حالات یا علاقے کے حوالے سے نہیں تھا، بلکہ تاقیام قیامت ہر شخص کیلئے تھا، امام حسین ؑکا قیام ہمیں بتلاتا ہے کہ تم اکیلے ہی کیوں نا ہو، قلیل تعداد میں ہی کیوں نا ہو، تمہیں مایوس نہیں ہونا چاہیئے، گھبرانا نہیں چاہیئے، بلکہ ہرحال میں اٹھنا چاہیئے، قیام کرنا چاہیئے، ظلم کے مقابلے میں فریاد بلند کرنی چاہیئے، اگر حجرت کرنی پڑے تو حجرت کرنی چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ عاشورا کربلا میں امام حسین ؑکی قربانی کی اوج اور معراج ہے، عاشورا میں ہمارے کیلئے بے شمار پیغامات پوشیدہ ہیں، عاشورا میں ہمارے لئے ہدایت کا عظیم ذخیرہ موجود ہے، کربلا، عاشورا اور شہادت امام حسین ؑہمیں ظلم سے نفرت سکھاتی ہے، یہ ہمیں دعوت دیتی ہے تم عدل کے نفاذ کیلئے اٹھو، ظلم کے خلاف، خود خواہی کے خلاف اٹھو، اپنی خواہشات میں توازن لاؤ، امام ؑنے واضح فرمایا تھا کہ یزید کی بیعت ذلت ہے جسے میں کسی صورت قبول نہیں کروں گا، فرار اختیار نہیں کروں گا۔

انہوں نے مزید کہاکہ کربلا کی طرف سفرحقیقت میں تمام انسانی فضیلتوں کی طرف سفر ہے، یہ عاشقانہ سفر ہے، یہ عارفانہ سفر ہے، جو عاشورا کی طرف ہے جو مولا حسین ؑکی طرف ہے، آج سب سیاہ پوش، مرد و زن سیاہ پوش ہیں، کربلا ضیافت بلا کا نام ہے، یہاں مشکلات سے ٹکرانے کا حوصلہ ملتا ہے، یہاں ہمت ملتی ہے یہاں شعور اور بصیرت ملتی ہے، کربلائی اور عاشورائی بصیرت کے ذریعے انسان تاریخ کے تمام کے تمام یزیدوں اور فرعونوں کو پہچان لیتا ہے، ان کے مکروہ چہرے سے نقاب اتار لیتا ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ ہرسال کربلا اور عاشورا ہمیں نیا جوش و ولولہ اور جذبہ دیکر جاتے ہیں، ہمیں نئی زندگی دیکر جاتے ہیں، انشاءاللہ بیداری کا یہ سلسلہ جاری رہے گا اور ایک ضرور آئے گا، جب اس دنیا سے ظلم مٹ جائے گا، عدل کا نفاذ ہوگا، پوری بشریت منتظر ہے کہ کب وہ امام حسین ؑکی نسل کریمہ سے تعلق رکھنے والا امام زمان (عج) آئے گا اور دنیا کو عدل و انصاف سے پر کرے گا، تاریخ ایک حساس مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، آج عزاداری اور عاشورا کے اجتماعات خصوصاً اربعین کا فقید المثال جلوس ہمیں روز بروز ظہور امام زمان عج سے نزدیک ترکر رہا ہے، جلد وہ وقت آئے گا کہ جب ہمارا امام (عج) یا لثارات الحسین ؑکی صدا بلند کرکے خانہ کعبہ سے نکلے گا، تو دنیا بھر سے عشاق کے قافلے اس سے ملیں گے اور دنیا بھر سے ظالموں کو شکست فاش دیکر اللہ کی زمین پر اللہ کی حکومت قائم کریں گے۔
 
خبر کا کوڈ : 751173
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش