اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں کروڑوں روپے کی لاگت سے لگائے گئے 8 واٹر فلٹریشن پلانٹس خراب ہوگئے جس کے باعث شہری مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہیں۔ ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی غفلت کے باعث کروڑوں روپے کی لاگت سے لگنے والے 8 واٹر فلٹریشن پلانٹس 4 سال میں ناکارہ ہوگئے ہیں۔ فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب کے بعد لوگوں صاف پانی میسر ہوگیا تھا مگر پلانٹ کی بندش کے بعد شہری دوبارہ مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہیں۔ وفاقی حکومت نے پلانٹس تو لگا دیئے مگر مینٹیننس کی ذمہ داری نہیں اُٹھائی جبکہ ضلعی انتظامیہ تو بات کرنے کو ہی تیار نہیں۔ عوام کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے نجی کمپنی نے پلانٹس چلانے کیلئے درخواست جمع کرائی مگر انتظامیہ نے اسے بھی کوئی جواب نہیں دیا۔ دوسری جانب ڈاکٹرز کے مطابق گندے پانی کے استعمال سے لوگ ہیپاٹائٹس جیسے موذی مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ صوبائی حکومت صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنائے۔