0
Sunday 23 Sep 2018 18:52

ہم کسی عالمی طاقت کا دباؤ لینے والے نہیں، عمران خان

ہم کسی عالمی طاقت کا دباؤ لینے والے نہیں، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے لاہور میں سرکاری ملازمین و افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے، ملکی ادارے قرضوں میں ڈوبے ہوئے ہیں، ہمارا ایجنڈا پاکستان کا ایجنڈا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو مالیاتی خسارے کا سامنا ہے، قوموں پر مشکل وقت آتے رہتے ہیں، سنگاپور سوئیزرلینڈ نے کوالٹی گورننس کی وجہ سے ترقی کی، ہم جمہوریت کو مضبوط بنائیں گے، وہی ملک ترقی کرتا ہے جہاں حکومت کا نظام مضبوط ہو۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ شوکت خانم ہسپتال میں آج تک کسی کو بھرتی کرنے کی سفارش نہیں کی، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ گورننس ہے، عوام پولیس کی عزت کریں تو وہ پولیس آئیڈل ہوتی ہے، چاہتے ہیں پاکستان کی پولیس فورس مثالی ہو۔

وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ ہم نے بیوروکریسی کوغیر سیاسی کرنا ہے، سرکاری ملازمین پرغلط کام کا دباؤ نہیں ڈالا جائے گا، پولیس یا انتظامیہ سیاسی ہو جائے تو پروفیشنلزم ختم ہو جاتا ہے، جیسی سیاسی حکومت اب ہے ملک میں کبھی نہیں آئے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم تبدیلی  لا رہے ہیں، آپ ہماری مدد کریں، 60ء کی دہائی میں ہماری بیوروکریسی کی مثال دی جاتی تھی، ہم بیوروکریسی کے کسی معاملےمیں مداخلت نہیں کریں گے، ہم چین آف کمانڈ کے ذریعے معاملات کو دیکھیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے گورننس اور ایڈمنسٹریشن بہتر کی، میں نئی سوچ اور نیا مائنڈ سیٹ چاہتا ہوں، بیوروکریسی کو پیشہ وارانہ انداز میں کام کا موقع دیں گے، افسران کوئی دباؤ قبول نہ کریں، ہم آپ کیساتھ ہیں، بیوروکریسی میرٹ پر کام کرے گی تو عوام کی حالت بدلے گی۔

عمران خان نے کہا کہ نیا پاکستان نئی سوچ کا نام ہے، اعلیٰ افسران تھانہ کلچر کی تبدیلی میں کردار ادا کریں،  آپ کو اختیارات دے رہے ہیں تو آپ کی ذمہ داریاں بھی بڑھ رہی ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ہم پورے ملک کی پولیس کو ٹھیک کریں گے، ہمیں عوام کا ایک ایک پیسہ بچانا ہے، چاہتےہیں میرٹ پر چلیں اورعوام کیساتھ انصاف ہو، کے پی کی طرح بیوروکریسی کو پورا موقع دیں گے، مخالفین نے 5 سال میں 51 ارب کے اشتہارات دیئے، ہم یہ نہیں کہیں گے بیوروکریٹ ہمیں پسند نہیں تبدیل کردیں، بلکہ ہم کام کا انداز بدلیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ بھارت دھمکیوں سے باز رہے تو بہتر ہے، ہماری جیوسٹریٹجک پوزیشن بہت اچھی ہے، بھارتی دھمکیوں کیخلاف پوری قوم متحد ہو کر کھڑی ہے، تعلقات بہتر کرنے کی بات اس لئے کی تاکہ دونوں ملکوں کےعوام کی حالت بہتر ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں عام آدمی کی زندگی کو بہترکرنا ہے، ہم سعودی عرب بھیک مانگنے نہیں سرمایہ کاری کی دعوت دینے کیلئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پالیسی بنائیں گے، عملدرآمد آپ نے کرنا ہے، ہم کسی عالمی طاقت کا دباؤ لینے والے نہیں، سرمایہ کاری آئی تو ملک بہت آگے چلا جائے گا،وزیراعظم ہاؤس میں بھی شکایت سیل بنائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 751692
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش