0
Monday 24 Sep 2018 08:05
کرب اور دکھ کی اس گھڑی میں ایرانی بھائیوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں

وزیراعظم اگر مشرق وسطیٰ میں مصالحت نہیں کراسکتے تو ہمیں فریق بھی نہیں بننا چاہیے، علامہ ساجد نقوی

وزیراعظم اگر مشرق وسطیٰ میں مصالحت نہیں کراسکتے تو ہمیں فریق بھی نہیں بننا چاہیے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ ساجد نقوی نے انڈین آرمی چیف کے بیان پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم اپنے وطن عزیز کی حفاظت کے لئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی اور پوری قوم حب الوطنی کے جذبہ سے سرشار ہے، پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری نہیں سمجھنا چاہیئے، پاکستان امن پسند ملک اور ایک ایٹمی طاقت ہے، انڈیا مقبوضہ کشمیر میں عوامی جدوجہد سے خوفزدہ ہے، مقبوضہ کشمیرمیں آزادی کی تحریک چل رہی ہے، کشمیریوں کی تیسری نسل قربانیاں دے رہی ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں سیاسی جدوجہد کو دبا نہیں پایا تو اب جنگ کی دھمکیوں پر اتر آیا۔ راولپنڈی سے جاری کئے گئے بیان میں علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ مشکل گھڑی میں پوری قوم ایک پیج پر متفق و متحد ہے، اپنے ملک پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ علامہ ساجد نقوی نے وزیراعظم عمران خان کے اس بیان پر کہ حوثیوں کے مقابلے سعودی عرب کی مدد کریں گے، پر کہا ہے کہ اس سے قبل وزیراعظم کا بیان تھا کہ ہم کسی اور ملک کی جنگ یا پراکسی وار کا حصہ نہیں بنیں گے، مصالحت کا کردار ادا کریں گے، اگر وزیراعظم عمران خان کے ان دونوں بیانات کو سامنے رکھیں تو یہ کھلا تضاد نظر آتا ہے، اس قسم کے بیانات پاکستان کے مفاد میں نہیں ہیں اور نہ ہی یہ بیان پاکستان کے عوام کی ترجمانی کرتا ہے۔

علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ اگر آپ مصالحت کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں، تو ایسے بیانوں سے گریز کریں، اگر مصالحت نہیں کرسکتے تو ہمیں فریق بھی نہیں بننا چاہیئے، فریقین کو خود بھگتنے دیں کہ وہ اپنے معاملات خود نمٹائیں۔ علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ قومی معاملات پر فیصلے تمام طبقات کی مشاورت سے کئے جائیں، پاکستان کی خاطر قربانی دینے والے بنگلہ دیشی اور در بدر بہاریوں سمیت تمام شہریت سے محروم طبقات کا جو حق بنتا ہے، وہ دیا جائے، بنیادی انسانی حقوق اور شہری آزادیوں کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے۔ علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ شہریت سے محروم معاشرے کے افراد کو قومی دھارے میں لانے کے لئے وزیراعظم کی جانب سے پہلے اعلان اور بعدازاں قومی اسمبلی میں وضاحت پیش کی گئی جو نامناسب تھی، قومی معاملات پر بیانات یا فیصلے تمام طبقات کی آراء اور باہمی مشاورت سے کئے جائیں، بنیادی انسانی حقوق اور شہری آزادیوں کی فراہمی ریاست پاکستان کی اولین ذمہ داری ہے، فلاحی ریاست کے قیام کے لئے ضروری ہے کہ بنیادی انسانی حقوق کی پاسداری کی جائے اور بنیادی حقوق کے ساتھ شہری آزادیوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صوبہ خوزستان کے صدر مقام اہواز میں ہفتہ دفاع مقدس کی مناسبت سے مسلح افواج کی پریڈ پر دہشتگردانہ حملہ جس کے نتیجہ میں 25 قیمتی جانوں کے ضیاع اور 60 کے قریب زخمی ہونے پر علامہ ساجد علی نقوی نے دکھ کا اظہار اور شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی عالمی مسئلہ، بالخصوص اسلامی ممالک دہشتگردی اور سازشوں کا شکار ہیں، کرب اور دکھ کی اس گھڑی میں پاکستانی قوم ایرانی بھائیوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور ایران کے غمزدہ خاندانوں کے لئے دعا گو ہے۔
خبر کا کوڈ : 751751
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش