QR CodeQR Code

قانون تحفظ ناموس رسالت میں ترمیم کسی طور قبول نہیں کریں گے، مولانا اللہ وسایا

24 Sep 2018 18:45

لاہور میں علماء و کارکنوں سے گفتگو میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ مجوزہ ترمیمی بل میں توہین رسالت پر سزا حدود اللہ و اسلامی شعائر کی توہین پر سزا اور قادیانیوں کا خود کو مسلمان کہنے یا اسلامی شعائر استعمال کرنے پر جو سزائیں تجویز کی گئی ہیں وہ 73ء کے متفقہ اسلامی آئین میں پہلے ہی موجود ہیں، محض یہ نیا مجوزہ ترمیمی بل درحقیقت توہین رسالت کیسز کے اندراج کو اور زیادہ مشکل اور ناقابل عمل بنانے کی ناپاک سازش اور بیرونی ایجنڈا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما مولانا اللہ وسایا نے نئی حکومت کے وزیر مملکت برائے خزانہ حماد اظہر کی طرف سے سینٹ میں قانون تحفظ ناموس رسالت میں ترمیم کے حوالے سے پیش کردہ مجوزہ ترمیمی بل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے کہ جس میں توہین رسالت کا مقدمہ درج کرانیوالے شخص کو مکمل کوائف و ثبوت پیش نہ کرنے کی پاداش میں سزائے موت دینے کی سزا تجویز کی گئی ہے، اس مجوزہ سزا کو سراسر قرآن سنت اور آئین پاکستان کے بھی سراسر منافی قرار دیا۔ لاہور میں علماء و کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ توہین رسالت کے کیس کے طریقہ اندراج کو دوسرے کیسز کے اندراج کے برعکس مشکل ترین پروسس بنایا گیا ہے اور بے شمار مشکلات توہین رسالت کیس کے اندراج میں کھڑی کی گئی ہیں اور اب جبکہ اس مشکل پروسس کو مکمل نہ کرنے پر توہین رسالت مقدمات درج کرنیوالے کو کوائف مکمل نہ کرنے پر سزائے موت کی سزا درحقیقت قانون تحفظ ناموس رسالت کو غیرموثر کرنے کی گہری یہودی و قادیانی سازش ہے جسے غیور مسلمان ہرگز برداشت نہیں کرینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مجوزہ ترمیمی بل میں توہین رسالت پر سزا حدود اللہ و اسلامی شعائر کی توہین پر سزا اور قادیانیوں کا خود کو مسلمان کہنے یا اسلامی شعائر استعمال کرنے پر جو سزائیں تجویز کی گئی ہیں وہ 73ء کے متفقہ اسلامی آئین میں پہلے ہی موجود ہیں، محض یہ نیا مجوزہ ترمیمی بل درحقیقت توہین رسالت کیسز کے اندراج کو اور زیادہ مشکل اور ناقابل عمل بنانے کی ناپاک سازش اور بیرونی ایجنڈا ہے، طے شدہ آئینی اسلامی امور کو چھیڑنے سے ایک نہ ختم ہونیوالا بحران پیدا ہوگا۔


خبر کا کوڈ: 751917

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/751917/قانون-تحفظ-ناموس-رسالت-میں-ترمیم-کسی-طور-قبول-نہیں-کریں-گے-مولانا-اللہ-وسایا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org