0
Monday 24 Sep 2018 21:15

سی پیک، اسٹیل سیکٹر میں بھی سعودی عرب کی شمولیت کا امکان

سی پیک، اسٹیل سیکٹر میں بھی سعودی عرب کی شمولیت کا امکان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کی جانب سے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) میں سعودی عرب کو بطور تیسرے شراکت دار شامل کرنے کی پیشکش کے بعد حکام کی جانب سے سعودی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں آئل ریفائنری کے قیام اور اسٹیل سیکٹر میں بھی بڑی سرمایہ کاری کی پیشکش کئے جانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب کو گوادر میں آئل سٹی کے قیام کی پیشکش کے ساتھ ساتھ سعودی سرمایہ کاروں کو حب اور اس سے ملحقہ علاقے میں بھی آئل ریفائنری کے قیام کی پیشکش کی جا سکتی ہے۔ واضح رہے کہ حب میں کوسٹل ریفائنری اور خلیفہ ریفائنری کے منصوبے پہلے ہی زیر غور تھے، تاہم سعودی عرب کی سی پیک منصوبے میں بطور تیسرے فریق شرکت کی صورت میں ریفائنری کے قیام کے منصوبوں میں بھی سعودی عرب کو شامل کیا جا سکتا ہے۔ آئل سیکٹر کے علاوہ سعودی عرب کو اسٹیل سیکٹر میں بھی سرمایہ کاری کی دعوت دینے پر غور کیا جا رہا ہے، کراچی میں 11 لاکھ ٹن سالانہ اسٹیل تیار کرنے کی صلاحیت رکھنے والی الطوارقی اسٹیل ملز کے ساتھ ساتھ پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے حوالے سے بھی سعودی سرمایہ کاروں کو اعتماد میں لیا جا سکتا ہے۔

پاکستان اسٹیل ملز اور الطوارقی اسٹیل ملز کی مجموعی پیداواری استعداد 22 لاکھ ٹن سالانہ ہے اور یہ دونوں اسٹیل ملز گزشتہ تین برسوں سے بند پڑی ہیں، الطوارقی اسٹیل ملز گیس کی عدم فراہمی، جبکہ پاکستان اسٹیل ملز بھی گیس کی بندش اور دیگر انتظامی و مالی مسائل کے باعث جون 2015ء سے بند پڑی ہے۔ بلوچستان کے بعض اضلاع میں حالیہ دنوں تیل کے ذخائر کی دریافت اور مستقبل میں ایسے مزید ذخائر ملنے کے پیش نظر حکام کی خواہش ہے کہ بلوچستان میں جلد از جلد آئل ریفائنری کا قیام عمل میں لایا جائے اور پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات کے بجائے زیادہ سے زیادہ انحصار مقامی طور پر تیار کردہ پٹرولیم مصنوعات پر کیا جا سکے۔ اکتوبر میں پاکستان کا دورہ کرنے والے اعلیٰ سطح سعودی وفد کی جانب سے بھی الطوارقی اسٹیل ملز کے معاملات زیر بحث لائے جا سکتے ہیں اور پاکستانی حکومت سے الطوارقی اسٹیل ملز کو گیس کی فراہمی کے ذریعے بحال کرنے کی درخواست بھی کی جا سکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 751943
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش