0
Monday 24 Sep 2018 23:09

کراچی، سرکاری گاڑیاں چھنوانے میں سرکاری ڈرائیورز کے ملوث ہونیکا انکشاف

کراچی، سرکاری گاڑیاں چھنوانے میں سرکاری ڈرائیورز کے ملوث ہونیکا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں اے سی ایل سی پولیس کے ہاتھوں گرفتار ملزم نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے سچل سے چھینی گئی سرکاری گاڑی ڈرائیور نے خود چھنوائی تھی۔ گزشتہ دنوں اینٹی کارلفٹنگ سیل پولیس کے ہاتھوں گرفتار ملزم عطا مینگل ولد صالح محمد کی تحقیقاتی رپورٹ میڈیا نے حاصل کرلی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملزم نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ دنوں سچل کے علاقے سے چھینی گئی سرکاری گاڑی ڈرائیور انور بروہی نے خود چھنوائی تھی۔ سرکاری گاڑیوں میں ٹریکر نصب نہیں ہوتا، اس لیے چھینی یا چوری کی جاتی ہیں اور انہیں بلوچستان میں فروخت کر دیا جاتا ہے۔ گرفتار ملزم نے دوران تفتیش متعدد سرکاری گاڑیوں سمیت دیگر گاڑیاں چھیننے اور چوری کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔ گرفتار ملزم نے تفتیش کے دوران بتایا کہ انور بروہی اس کا رشتہ دار ہے اور سرکاری محکمہ میں بطور ڈرائیور ملازمت کرتا ہے، جو اکثر سرکاری گاڑیوں میں حب چوکی آتا تھا اور اس کے ساتھ نشہ بھی کرتا تھا۔

ملزم کا کہنا ہے کہ 3 سے 4 ماہ قبل انور بروہی اور اس نے ایک منصوبہ بنایا کہ سرکاری گاڑی کو خضدار میں فروخت کر دیتے ہیں اور کراچی میں گاڑی چھینے جانے کی جھوٹی ایف آئی آر درج کرائیں گے اور یہ گاڑی 2 لاکھ روپے میں نصیر زہری، جو کہ چوری کی گاڑیاں خریدتا ہے، اسے فروخت کر دیں گے۔ ملزم نے بتایا کہ نصیر زہری سے گاڑی کی بات چیت کی اور وہ گاڑی خریدنے پر آمادہ ہو گیا اور ہم نے اپریل میں اپنے تیسرے ساتھی سعود بروہی کو خضدار سے کراچی بلوایا اور منصوبے کے مطابق انور بروہی کی نشاندہی پر صبح 6 بجے سچل گوٹھ کے قریب سے سرکاری گاڑی رجسٹریشن نمبر جی پی 5887 چھینی اور سعود بروہی گاڑی خضدار لے کر چلا گیا، اسی دوران انور بروہی کو کراچی میں پولیس نے گرفتار کر لیا اور انور بروہی نے سب اگل دیا۔ ملزم نے بتایا کہ انور بروہی نے فون کرکے اسے بھی بتایا کہ وہ گرفتار ہو گیا ہے، آپ گاڑی چھوڑ دو، جس پر میں نے گاڑی خلیج ہوٹل کے قریب چھوڑ دی، جو کہ کراچی پولیس نے برآمد کرلی۔

ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ سال 2012ء سے لیکر 2014ء کے دوران کراچی کے مختلف علاقوں سے سرکاری گاڑیاں چھینی یا چوری کر کے بلوچستان لے جا کر مخرالدین مندرانی اور اس کے بھائی قطیب الدین مندرانی عرف جمالی عرف پاکستانی کو فروخت کیں۔ گرفتار ملزم نے بتایا کہ اس نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ جنوری 2012ء میں جوہر چورنگی کے قریب سے سفید کلٹس چھینی، فروری 2012ء میں جوہر چورنگی سے سفید سرکاری گاڑی چھین کر فروخت کی، فروری 2012ء میں طارق روڈ سے سفید گاڑی چھینی اور بلوچستان میں بیچ دی۔ اپریل 2013ء میں گلشن سے گولڈن سرکاری گاڑی چھینی اور بیچی، ستمبر 2013ء درخشان کے علاقے سے سفید سرکاری ہائی روف چوری کی، دسمبر 2013ء عزیز بھٹی کے علاقے سے سیاہ سرکاری گاڑی چھینی اور فروخت کی۔ جون 2014ء میں گلشن اتوار بازار سے سفید کار چوری کی اور فروخت کردی، نومبر 2014ء میں درخشاں کے علاقے سے سلور سرکاری جیب چوری کی۔ اے سی ایل سی پولیس کے مطابق گرفتار ملزم عطا مینگل کے 2 ساتھی سرکاری ڈرائیور انور بروہی اور نصیر زہری پہلے سے گرفتار ہیں۔
خبر کا کوڈ : 751956
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش