0
Sunday 30 Sep 2018 23:44

سعودی عرب نے دہشت گردوں کی مالی امداد کو ایران پر حملہ سے مشروط کیا ہوا ہے، ایرانی وزیر خارجہ

سعودی عرب نے دہشت گردوں کی مالی امداد کو ایران پر حملہ سے مشروط کیا ہوا ہے، ایرانی وزیر خارجہ
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سی این این کے پروگرام جی پی ایس میں فرید زکریا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو کچھ گذشتہ ہفتہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اور اسی طرح اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے اجلاس میں پیش آیا ہے اس سے واضح ہے کہ پریذیڈنٹ ٹرمپ نے امریکہ کو دنیا میں اکیلا کر دیا ہے۔ سیکورٹی کونسل کے پندرہ میں چودہ ارکان نے ایران کے ساتھ ہونے والے بین الاقوامی جوہری معاہدے کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
 


ایرانی وزیر خارجہ نے یورپ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک اور اسی طرح باقی پوری دنیا امریکہ کے مقابلے میں ایران کے ساتھ ہونے والے بین الاقوامی جوہری معاہدے کو جو سفارتی تاریخ کی ایک اہم ترین اور کم نظیر کامیابی ہے، بچانے کی کوشش کر رہے ہیں اور انکی بھرپور کوشش ہے کہ امریکہ کو اس بات کی اجازت نہ دیں کہ وہ ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے کو خراب کر سکے۔
 
محمد جواد ظریف نے امریکہ کی اس بات کے حوالے سے کہ ایران کیوں خطے میں کام کر رہا ہے؟ کہا کہ ہم مغربی ایشیا کا حصہ ہیں۔ ہم 6000 میل دور سے اس علاقے میں نہیں آئے۔ ہم باہر سے آکر خطے میں موجود افراد کے بارے میں شکایت نہیں کر رہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ واضح سی بات ہے علاقے میں ہمارا اثر و رسوخ ہے۔ ہمارا کردار کیا رہا ہے؟ ہم نے شام کے عوام کی مدد کی، عراق اور کردستان کے لوگوں کی داعش کے خلاف مدد کی۔ امریکی صدر ٹرمپ نے الیکشن کی کمپین میں خود یہ بات کہی تھی کہ ایران داعش کے خلاف لڑ رہا ہے۔ ہم نے داعش، القاعدہ اور صدام کے خلاف جنگ کی۔
 
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے سی این این سے بات کرتے ہوئے کہا کہ خطہ میں امریکہ کے دوستوں نے القاعدہ، طالبان، صدام اور شدت پسندوں کی مدد کی ہے اور آج بھی امریکی اسلحہ کے ذریعے اور امریکہ کی مدد سے یمن میں بے گناہ عوام پر بمباری کر رہے ہیں۔ محمد جواد ظریف نے اہواز میں ہونے والی دہشت گردی کی کاروائی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اہواز میں پیش آنے والا واقعہ دہشت گردی تھی جس کی یو این او کی سیکورٹی کونسل نے بھی مذمت کی ہے۔ اس حملہ کی ذمہ داری ایسے گروہوں نے قبول کی ہے جو یورپ کے دارالحکومتوں میں ٹی وی اسٹیشنز میں بیٹھے ہوئے ہیں اور سعودی عرب انکی مالی امداد کرتا ہے۔ یہ حقیقت ہے۔
 
ایرانی وزیر خارجہ نے سعودی عرب کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب ایرانی سرحدوں کے قریب فعال دہشت گرد گروہوں کی مالی امداد کرتا ہے۔ ہمیں اس بات کا علم ہے کہ سعودی عرب نے دہشت گرد گروہوں کی مالی امداد کو ایران پر حملے سے مشروط کیا ہوا ہے۔ سعودی عرب کے ولی عہد نے ڈیڑھ سال قبل رسمی طور پر علی الاعلان کہا تھا کہ وہ جنگ کو ایران کے اندر لے کر جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 753150
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش