0
Monday 1 Oct 2018 02:44

پی ٹی آئی کے بدمعاشوں کا پاکستان میں جینا حرام کر دونگا، جسٹس ثاقب نثار

پی ٹی آئی کے بدمعاشوں کا پاکستان میں جینا حرام کر دونگا، جسٹس ثاقب نثار
اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) والوں نے بدمعاشی کے ڈیرے بنا رکھے ہیں، کسی بدمعاش کو پاکستان میں نہیں رہنے دوں گا۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے قبضہ گروپ منشا بم کی گرفتاری اور قبضے سے متعلق محمود اشرف نامی شہری کی درخواست پر سماعت کی۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں بیرون ملک مقیم پاکستانی محمود اشرف نے ایک درخواست دائر کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ لاہور کے معروف علاقے جوہر ٹاؤن میں 9 پلاٹس پر منشا بم نے قبضہ کر رکھا ہے اور وہ قبضہ گروپ ہے۔ سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے پولیس حکام سے استفسار کیا کہ یہ منشا بم کون ہے؟ اس پر پولیس نے بتایا کہ منشا بم جوہر ٹاؤن کا بہت بڑا قبضہ گروپ ہے اور ان کے خلاف 70 مقدمات درج ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ منشا بم اپنے بیٹوں کے ساتھ مل کر جوہر ٹاؤن میں زمینوں پر قبضے کرتا ہے اور جب پولیس اسے گرفتار کرنے پہنچی تو پی ٹی آئی کے ایم این اے ملک کرامت کھوکر نے گرفتاری روکنے کی درخواست کی۔ اس پر عدالت نے ملک کرامت کھوکر کو عدالت طلب کیا، جس پر وہ عدالت پیش ہوئے، ساتھ ہی تحریک اںصاف کے رکن صوبائی اسمبلی ندیم عباس بارا بھی عدالت میں حاضر ہوئے۔ ساتھ ہی چیف جسٹس کی جانب سے ملزم منشا بم کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل کی سرزنش کی اور پولیس کو منشا بم کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا۔ دوران سماعت عدالت میں پیش ہونے والے ندیم عباس بارا نے کہا کہ کیس شروع ہونے سے پہلے میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ میرے خلاف ایس پی نے جھوٹے مقدمات درج کروائے۔ انہوں نے کہا کہ مقدمات میں میری غلطی ثابت ہوئی تو استعفیٰ دے دوں گا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ تم پہلے استعفیٰ دو، جلدی کرو، تم لوگوں میں اتنی جرات نہیں کہ استعفیٰ دے دو۔ ندیم عباس بارا سے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ باہر بدمعاشی کرتے ہو اور اندر آکر رونا شروع کرتے ہو۔

اس موقع پر عدالت میں ملک کرامت نے بتایا کہ وہ منشا بم کو نہیں جانتے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پی ٹی آئی نے کب سے بدمعاشی شروع کر دی، نیا پاکستان بدمعاشوں کی پیروی کرکے بنانے چلے ہیں، کیا لوگوں نے بدمعاشی کے لئے ووٹ دیئے ہیں؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پی ٹی آئی والوں نے بدمعاشی کرکے ڈیرے بنا رکھے ہیں، میں کسی بدمعاش کو پاکستان میں نہیں رہنے دوں گا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ملک کرامت کھوکھر تم نے جھوٹ بولا اور آج تحقیقات میں ثابت ہوا تو آج بطور ایم این اے واپس نہیں جاؤ گے۔ اس پر ملک کرامت نے کہا کہ میں نے ایس پی کو نہیں ڈی آئی جی کو فون کیا تھا، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ڈی جی آپریشنز کو بلائیں، جنہوں نے سفارش کی تھی۔ اس موقع پر عدالت نے ڈی جی آپریشن کو عدالت طلب کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ کر دیا۔

وقفے کے بعد کیس کی سماعت ہوئی تو چیف جسٹس نے ملک کرامت کھوکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے کہا میں منشا بم کو نہیں جانتا تو پھر آپ نے ڈی آئی جی کو منشا کے بیٹے کی رہائی کے لئے کیون فون کیا، کیوں نہ غلط بیان پر آپ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ اس پر کرامت کھوکھر نے کہا کہ میں عدالت سے معذرت چاہتا ہوں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جھوٹ بولنے والا صادق اور امین نہیں ہوتا، جھوٹ بولنے پر جب سزا دوں گا، تب آپ کو پتہ چلے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ آپ لوگوں کا کردار ہے؟ جھوٹ بولیں گے تو کیا جواب دیں گے، خدا کا خوف کریں، لوگوں نے آپ کو ووٹ دیا ہے۔ اس دوران عدالت میں موجود ایم پی اے ندیم عباس بارا نے روسٹرم پر چیف جسٹس کے سامنے ہاتھ جوڑتے ہوئے کہا کہ مجھے معاف کر دیں میں تو غلطی سے سپریم کورٹ آگیا، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ بھی کل اسلام آباد آئیں، وہاں دیکھتے ہیں کہ معافی دینی ہے یا نہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اپنا استعفیٰ ساتھ لے کر آنا، ورنہ میں آپ کی جگہ استعفیٰ لکھ دوں گا۔ بعد ازاں عدالت نے جھوٹ بولنے پر تحریک انصاف کے ایم این اے کرامت کھوکھر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں اور ایم پی اے ندیم عباس کو کل (یکم اکتوبر) کو سپریم کورٹ اسلام آباد طلب کر لیا۔
خبر کا کوڈ : 753168
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش