0
Monday 1 Oct 2018 16:48

سشما سوراج کا موقف دلیل پر مبنی نہیں، اقوام متحدہ بھارتی متکبرانہ سوچ کی تحقیقات کرے، سراج الحق

سشما سوراج کا موقف دلیل پر مبنی نہیں، اقوام متحدہ بھارتی متکبرانہ سوچ کی تحقیقات کرے، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔  امیرجماعت اسلامی پاکستان و سینٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں قائم نئی حکومت نے عوام سے سو دن ایجنڈے کا آغاز عام پاکستانی کے استعمال کی چیزوں کو مہنگا کرکے کیا ہے، لوگوں کو مہنگائی اور بے روزگاری سے نجات دینے کی بجائے قیمتوں کو بڑھا کر عام آدمی کی زندگی مزید مشکل بنا دی ہے، مہنگائی سے غریب آدمی متاثر ہوا ہے، جبکہ امیر طبقے پر کوئی فرق نہیں پڑا، ہر آنے والی نئی حکومت عوام کو پہلے سے زیادہ پریشان کرتے ہیں، وزیرخزانہ کی بات سن کر عوام مزید پریشان ہوچکے ہیں، موجودہ صورت حال سے معلوم ہوتا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کی طرف جائیگی، حکومت کے سو دنوں میں سے کافی دن گزر گئے لیکن حکومت کی رفتار سے معلوم ہوتا ہے کہ حکومت اپنے اس ایجنڈے کو پورا نہیں کر پائیں گے، وہ بہاولپور میں ورکرکنونشن سے خطاب کے بعد میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ کوئی بھی وزیرخارجہ ہو اسے وہی موقف اختیار کرنا پڑے گا جو پوری قوم کا ہے، بھارت کے جارحانہ رویے سے پورے خطے کے امن کو خطرہ ہے، بھارت کو اپنا نقطہ نظر بدلنا ہوگا، اقوام متحدہ کو بھارت کے ایسے متکبرانہ رویے کا احتساب کرنا چاہیے، بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کا موقف دلیل پر مبنی نہیں، بھارت کو ہر حال میں کشمیر سے نکلنا پڑے گا، قوم یہی چاہتی ہے کہ کشمیر پر قبضے کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔

 انھوں نے کہا کہ بھاولپور ماضی کا خوشحال علاقہ اور صوبہ تھا، اس کی بحالی کا وعدہ پورا کیا جائے، ریاست بہاولپور کے پاکستان پر بڑے احسانات ہیں، صوبہ بہاولپور کی بات کو پس پشت ڈالا جا رہا ہے، صوبہ بہاولپور بنانا نہیں ہے بلکہ بحال کرنا ہے، قبل ازیں سراج الحق نے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مغربی کلچر کو فروغ دیا جا رہا، جس کی وجہ سے نوجوان نسل اپنے بزرگوں سے دور ہو رہے ہیں اور ملک میں کتے اور بلیاں پالنے کے رجحان میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی تمام مذاہب کی مقدس ترین ہستیوں کے توہین آمیز خاکوں کے خاتمہ کیلئے بین الاقوامی سطح پر آواز بلند کر رہی ہے، اس سلسلہ میں چند روز قبل اسلام آباد میں جیورسٹ کانفرنس منعقد کرائی گئی جس میں سابق چیف جسٹس افتخار احمد چوہدری، اسد اللہ بھٹو، ضیا الدین انصاری سمیت چار افراد پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو مقدس ہستیوں کے توہین آمیزخاکوں کے خاتمہ کیلئے لائحہ عمل طے کرے گی اور جنوری 2019  کے پہلے ہفتے میں جنیوا اور لندن میں عالمی کانفرنس منعقد کرائی جائے گی، جس میں تمام ممالک کے نمائندوں کو مدعو کیا جائے گا اور توہین آمیز خاکوں کے خاتمہ کیلئے متفقہ لائحہ عمل طے کرکے اس کو یو این او کے چارٹر میں شامل کرایا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 753252
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش