0
Monday 1 Oct 2018 22:11
اہواز میں دہشت گردی کا سخت جواب

ایران کا امریکی بیس کے قریب داعش کے کیمپ پر میزائل حملہ، اہم کمانڈر ہلاک + ویڈیو کلپ

ایران کا امریکی بیس کے قریب داعش کے کیمپ پر میزائل حملہ، اہم کمانڈر ہلاک + ویڈیو کلپ
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے انقلابی گارڈز سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے اھواز شہر میں دہشت گردی کے ذمہ دار عناصر کو انتہائی سخت جواب دے دیا۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے اعلان کیا ہے کہ شام کے علاقے بوکمال میں واقع داعش کے کیمپ پر ذوالفقار بلیسٹک میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے۔ گذشتہ شب ایران کے وقت کے مطابق رات 2:30 بجے ایران کے صوبہ کرمانشاہ سے 6 عدد بلیسٹک میزائل فائر کئے گئے تھے جنہوں نے بوکمال میں واقع امریکی فوج کی بیس کے نزدیک داعش کے کیمپ کو نشانہ بنایا۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے اعلان کیا ہے کہ اس بیس کیمپ میں داعش اور الاحوازیہ گروپ کے دہشت گردوں کی میٹنگز ہوئی تھیں جہاں اھواز میں ہونے والی دہشت گردی کی واردات کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا۔


 
ایران نے داعش کے خلاف ذوالفقار بلیسٹک میزائل استعمال کئے ہیں۔ یہ بلیسٹک میزائل نارمل رینج کے زمین سے زمین پر فائر کئے جانے والے میزائل ہیں۔ ایرانی میزائلوں نے 570 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے داعش کے ٹھکانے کو تباہ کیا ہے۔ اخبار کے مطابق اس کمپ میں داعش کے اہم کمانڈروں کا اجلاس جاری تھا۔ میزائل حملے کے بعد 7 ڈرون طیاروں سے بھی حملہ کیا گیا۔ ڈرون طیارے ایرانی ساخت کے آر کیو 170 تھے جو جدید ترین لیزر گائیڈد بم سے لیس تھے۔ اس حملے میں داعش کے متعدد کمانڈر ہلاک اور بوکمال میں داعش کا سب سے بڑا اسلحہ ڈپو مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔
 


اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح فوج نے اپنے بیانیہ میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے میزائل حملے کی قدردانی کی ہے اور اسکو دہشت گردوں اور ان کے حامی ممالک کیلئے سخت وارننگ کا نام دیا ہے۔ سپاہ پاسدارن انقلاب اسلامی نے اعلان کیا ہے کہ میزائل حملہ اور ڈرون اٹیک ضرب محرم کے نام سے جاری آپریشن کا حصہ ہے۔ اس آپریشن میں میزائل یونٹ کا خفیہ کوڈ یا حسین علیہ السلام تھا جس کا اعلان ہوتے ہی میزائل فائر کر دیئے گئے۔  ذوالفقار میزائل سالڈ فیول کے ساتھ 750 کلومیٹر تک زمین سے زمین پر مار کرنے والا میزائل ہے۔ فائر کئے جانے والے میزائلوں پر مردہ باد امریکہ، مردہ باد اسرائیل اور مردہ باد آل سعود کے نعرے درج تھے۔



اسلامی جمہوریہ ایران کے جوائنٹ آف آرمی سٹاف جنرل محمد باقری نے کہا کہ ہے کہ ایران سے فرات کے کنارے واقع داعش کے کیمپ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ علاقہ امریکی افواج کے زیرکنٹرول ہے جبکہ جس علاقے کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے وہ بھی امریکہ کے زیر کنٹرول ہے۔ جنرل محمد باقری کا کہنا تھا کہ اھواز شہر میں ہونے والی دہشت گردی کی کاروائی میں بے گناہ شہری شہید ہوئے تھے لہذا ہم نے گذشتہ ایک ہفتہ میں اس واقعہ کے بارے میں مکمل تحقیقات کیں۔ دہشت گردوں کے اصلی مرکز کو نشانہ بنانا ضروری تھا اور اسی طرح رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا تھا کہ انہیں سزا ملنی چاہیئے تو شہدا کے خون کا انتقام لینا بھی ضروری تھا۔
 
جنرل باقری نے کہا کہ ہمارے ڈرون طیاروں نے دو ملکوں کے اوپر سے پرواز کر کے اس علاقے میں آپریشن کیا ہے۔ یہ مکمل طور پر کامیاب آپریشن تھا۔ ایران کے میزائل لمبی مسافت طے کرنے کے بعد اپنے اہداف کو تباہ کرنے میں کامیاب رہے جبکہ جس کیمپ کو ٹارگٹ بنایا گیا تھا وہ ایک چھوڑی سی عمارت میں موجود تھا جس کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 753302
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

مربوطہ فائل
ہماری پیشکش