0
Wednesday 3 Oct 2018 14:49

ریاست میں اتنا دم ہے کہ بڑے نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لائے، اسد عمر

ریاست میں اتنا دم ہے کہ بڑے نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لائے، اسد عمر
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیرخزانہ اسد عمرنے کہا ہے کہ ریاست اتنی کمزور نہیں جتنی نظر آتی ہے اور ریاست میں دم ہے کہ نان فائلرز سے پیسہ نکلوا سکے۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کی جانب سے تنقید کے جواب میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ جو کام یہ 40 سال میں نہ کر سکے ہم سے پوچھتے ہیں کہ 40 دن میں کیوں نہ کیے، آج ریاست مدینہ کا ذکر کرنے والے کاش اپنی حکومت سے بھی سوال کر لیتے۔ انھوں نے معیشت کو چاروں شانے چت کر دیا تھا، افسوس کی بات ہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کو لوڈشیڈنگ نے مار دیا، کہا جاتا ہے کہ وہاں کے لوگ بجلی کا بل نہیں دیتے اس لیے لوڈشیڈنگ ہے، حقیقت یہ ہے کہ آج بجلی ہو بھی تو خیبرپختونخوا اور بلوچستان تک نہیں پہنچائی جاسکتی، ٹرانسمیشن لائنز بچھاتے ہوئے کم ترقی یافتہ اور دور دراز علاقے نظرانداز کیے گئے۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ گزشتہ دور میں دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی تھیں، گزشتہ برس دودھ اور شہد کی نہروں کے سائے میں گردشی قرضے میں 400 ارب روپے سے زائد اضافہ ہوا، صرف گیس کے شعبے میں 454 ارب روپے کا خسارہ ہے، تمام آئی پیز کہہ رہی ہیں کہ اب ہم مزید بجلی کی پیداوار نہیں دے سکتے۔ آج مجموعی طور پر گردشی قرضہ 1200 ارب تک پہنچ چکا ہے، پی آئی اے کا جہاز اڑ نہیں سکا کیوں کہ ادارے پر قرض اتنا بڑھ چکا ہے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے بیواؤں کی پینشن تک روکی ہوئی تھی۔

اسد عمر نے کہا کہ نان فائلرز 200 سی سی سے کم کی موٹر سائیکل خرید سکے گا، اورسیز پاکستانیوں اور بیوہ کی وراثتی جائیداد کی منتقلی پر نان فائلرز کو چھوٹ دی جا رہی ہے، بڑے نان فائلرز کے خلاف مہم کا کل سے آغاز ہو چکا ہے، بڑے بڑے نان فائلرز کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے، 169 نان فائلرز کو نوٹس جاری کیے جاچکے ہیں، صاحب ثروت کو پیغام ہے کہ ابھی بھی وقت ہے، وہ ٹیکس نیٹ میں آجائیں، ریاست اتنی کمزور نہیں جتنی نظر آتی ہے اور ریاست میں دم ہے کہ آپ سے پیسہ نکلوا سکے۔ قوم کا پیسا قوم پر خرچ ہوگا، آئیے اور اس کا حصہ بنیں، ٹیکس ریٹرن فائل کریں، زمین اور گاڑی خریدنے کے اہل بن جائیں۔

وفاقی وزیرنے کہا کہ شیر سکڑ کر بلی کے برابر رہ گیا ہے۔ اپنے ادھورے منصوبوں کا ملبہ الیکشن کمیشن پر ڈالا جاتا ہے، حالانکہ الیکشن کمیشن نے نئے منصوبوں کے اعلان سے منع کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 753672
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش