QR CodeQR Code

کراچی، پولیس مقابلہ میں گینگ وار کمانڈر غفار ذکری ساتھی اور کمسن بیٹے سمیت ہلاک

4 Oct 2018 09:43

فائرنگ کے تبادلے میں غفار ذکری کا کمسن بیٹا بھی جاں بحق ہوگیا، جسے ملزمان نے پولیس سے بچاؤ کے لیے ڈھال بنایا ہوا تھا۔ ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہنے والے مقابلے کے دوران گینگسٹرز نے دستی بموں سے حملے کئے، واقعے کے دوران سب انسپکٹر اور پولیس کانسٹیبل شدید زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا ہے، سب انسپکٹر اللہ دتہ کی حالت تشویشناک ہے۔


اسلام ٹائمز۔ کراچی کے علاقے لیاری میں بدنام زمانہ گینگ وار کا اہم کردار غفار زکری ساتھی کے ساتھ پولیس مقابلے میں مارا گیا، غفار زکری درجنوں مقدمات میں ملوث تھا، کارروائی کے دوران 2 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ لیاری اور ملحقہ علاقوں کے امن و سکون کو تہس نہس کرنے والا درجنوں مقدمات میں ملوث لیاری گینگ وار کا بدنام زمانہ کردار غفار زکری پولیس مقابلے میں ساتھی سمیت مارا گیا، ساتھی کی شناخت تا حال نہ ہو سکی۔ پولیس مقابلہ لیاری کے علی محمد محلے میں ہوا جس میں گینگ وار کے ملزمان مارے گئے۔ ملزمان کی لاشیں سول ہسپتال کے مردہ خانے منتقل کر دی گئی ہیں، فائرنگ کی زد میں آ کر 3 سالہ بچہ بھی جاں بحق ہوا، پولیس اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ آدھے گھنٹے تک جاری رہا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے ملزمان میں لیاری گینگ وار کے اہم کردار غفار زکری کے خلاف 100 سے زائد سنگین نوعیت کے مقدمات درج ہیں۔ غفار زکری لیاری گینگ وار کے ایک گروہ کے مارے جانے والے سربراہ ارشد پپو کا قریبی ساتھی بھی تھا۔ فائرنگ کے تبادلے میں 2 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق ایس آئی عطاءاللہ کو کمر میں جبکہ کانسٹیبل میر عابد کو پاؤں اور سینے میں گولی لگی، دونوں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، علاقے کو رینجرز اور پولیس نے گھیرے میں لے لیا ہے۔

لیاری گینگ وار سرغنہ غفار ذکری کو 6 گولیاں لگیں۔ غفار ذکری کی میڈیکو لیگل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غفار ذکری کو بازو، سینے، پیٹ اور ٹانگ پر گولیاں لگیں، تمام گولیاں بڑے ہتھیار کی ہیں۔ ایم ایل رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ غفار ذکری کے جاں بحق ہونے والے بچے کو 2 گولیاں لگی ہیں، جبکہ اس کے ساتھی زاہد کے سر پر ایک گولی لگی ہے۔ میڈیکو لیگل آفیسر سول اسپتال کے مطابق اسپتال لائے گئے 5 افراد میں سے 3 افراد اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ چکے تھے۔ واضح رہے کہ حساس اداروں کی نشاندہی پر لیاری کے علی محمد محلہ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی کے دوران گینگ وار کا مطلوب ترین ملزم غفار ذکری مقابلے کے بعد اپنے ساتھی زاہد چھوٹو عرف بجلی سمیت مارا گیا۔ ایڈیشنل آئی جی امیر احمد شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا غفار ذکری قتل کے مقدمات، بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان میں ملوث تھا، اس پر 100 سے زائد مقدمات تھے، مقابلے میں غفار ذکری کا ساتھی بھی ہلاک ہوا، غفار ذکری کے سر کی قیمت 25 لاکھ روپے تھی۔ فائرنگ کے تبادلے میں غفار ذکری کا کمسن بیٹا بھی جاں بحق ہوگیا، جسے ملزمان نے پولیس سے بچاؤ کے لیے ڈھال بنایا ہوا تھا۔ ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہنے والے مقابلے کے دوران گینگسٹرز نے دستی بموں سے حملے کئے، واقعے کے دوران سب انسپکٹر اور پولیس کانسٹیبل شدید زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا ہے، سب انسپکٹر اللہ دتہ کی حالت تشویشناک ہے۔

ہلاک ملزمان کے قبضے سے ایس ایم جی، دستی بم، آوان بم، درجنوں گولیاں اور میگزین برآمد ہوئی ہیں، غفار ذکری اغوا برائے تاوان، قتل اور ڈکیتیوں کی سو سے زائد وارداتوں میں مطلوب تھا۔ کراچی آپریشن کے بعد غفار ذکری روپوش ہوگیا تھا، رحمان ڈکیت، عذیر بلوچ، ارشد پپو اور بابا لاڈلہ کے بعد غفار ذکری گینگ وار کا اہم کردار تھا۔ غفار ذکری کے خلاف لیاری، اولڈ سٹی ایریا، ماڑی پور اور بلدیہ کے مختلف تھانوں میں سنگین نوعیت کے متعدد مقدمات درج ہیں۔ امیر احمد شیخ نے کہا کہ پولیس ٹیم کیلئے 5 لاکھ روپے اپنی طرف سے اعلان کرتا ہوں، آئی جی صاحب کو 10 لاکھ روپے انعام کیلئے لکھا ہے، کارندوں کی فوج کیلئے جرائم ہی ذریعہ معاش ہے، غفار ذکری کے کارندوں سے ابھی جنگ جاری ہے۔ یاد رہے لیاری کے ذکری محلے سے تعلق رکھنے والے غفار ذکری نے 25 سال قبل جرائم کی دنیا میں قدم رکھا اور پھر دہشت کی دنیا میں اتنا نام کمایا کہ گینگ وار کا کمانڈر بن گیا۔ ابتدا میں غفار ذکری لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیز بلوچ کے گروہ کا حصہ رہا، عزیز بلوچ سے اختلاف کے بعد ارشد پیو کے ہمراہ اپنا گروپ تشکیل دے دیا۔ 2013ء میں کراچی آپریشن شروع ہوا اور عزیز بلوچ کی گرفتاری عمل آئی تو درجنوں معصوم شہریوں کے خون سے کھیلنے والا غفار ذکری لیاری چھوڑ گیا اور کئی سالوں تک روپوش رہا۔ 2 روز قبل بلوچستان سے لیاری واپسی پر موت غفار ذکری کا انتظار کر رہی تھی۔ لیاری گینگ وار کے ہلاک دہشتگرد کے سر کی قیمت 25 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی جبکہ خلاف قتل، اقدام قتل، اغوا برائے تاوان اور بھتہ وصولی کی کئی وارداتوں کے سلسلے میں مختلف تھانوں میں 100 سے متعدد مقدمات درج ہیں۔


خبر کا کوڈ: 753826

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/753826/کراچی-پولیس-مقابلہ-میں-گینگ-وار-کمانڈر-غفار-ذکری-ساتھی-اور-کمسن-بیٹے-سمیت-ہلاک

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org