0
Thursday 4 Oct 2018 13:38

پاکستان اور ایران اجتماعی نوعیت کے مسائل کو حل کرکے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بناسکتے ہیں، مہدی ہنر دوست

پاکستان اور ایران اجتماعی نوعیت کے مسائل کو حل کرکے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بناسکتے ہیں، مہدی ہنر دوست
اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں متعین ایران کے سفیر مہدی ہنر دوست نے کہا ہے کہ پاک ایران دو طرفہ تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک پہنچانے کے لئے دونوں ممالک کے تاجر برادری اور بزنس کمیونٹی کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیئے۔ پاکستان کے دیگر صوبے بھی بلوچستان کے راستے تجارت کو فروغ دیں، تاکہ اس گیٹ وے کو مزید مضبوط بنایا جاسکے۔ دونوں ممالک کے اعلٰی حکام اور بزنس کمیونٹی متحد ہوکر تمام مسائل کو سنجیدگی کے ساتھ ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے آگے بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان اور ایران ہمسایہ برادر اسلامی ممالک ہیں، دونوں کے مسائل مشترکہ ہیں۔ دہشتگردی سمیت تمام معاملات کو مل بیٹھ کر حل کرکے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ بینکنگ سسٹم کے حوالے سے تمام فیصلے اور امور مکمل ہوچکے ہیں، جس پر عملدرآمد کو یقینی بناکر تاجروں کو درپیش مشکلات سے نجات دلائی جاسکتی ہے۔ انہوں نے یہ بات پاک ایران مشترکہ ایوان صنعت وتجارت کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر مشترکہ چیمبر آف کامرس کے صدر حاجی حمد اللہ ترین، کوئٹہ چیمبر آف سمال انڈسٹری کے صدر حاجی جمعہ خان، کوئٹہ چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے چیئرمین حاجی ولی محمد، چاغی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میر محمد اکبر مینگل، ژوب چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ صابر مندوخیل، خواتین چیمبر آف کامرس کی چیئرپرسن فرزانہ کریم بلوچ، کوئٹہ میں قونصل جنرل آغا محمد رفیعی، آل پاکستان کاپر امپورٹر، ایکسپورٹر ڈاکٹر فرحان خان یوسفزئی، ڈائریکٹر بورڈ آف انویسٹمنٹ پرائم منسٹر آفس اسلام آباد ڈاکٹر ریاض احمد بلوچ، ڈائریکٹڑ ٹی ڈیپ اطلس خان سمیت دیگر موجود تھے۔

ایران کے سفیر مہدی ہنر دوست نے کہا ہے کہ خطے کے حالات اور مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے پاک ایران برادر اسلامی ممالک کے تعلقات دنیا بھر میں بہتری کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ درپیش مسائل سمیت عالمی سطح کے دیگر معاملات کو حل کرنے کے لئے ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کریں، تاکہ جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ایک دوسرے سے تعاون کرکے تعلقات کو مزید مضبوط بنایا جاسکے۔ دونوں ممالک کی آرگنائزیشن، تنظیمیں اور اعلٰی حکام ترقی کے شعبوں میں بہتری کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، تاکہ نت نئے آئیڈیاز کو بروئے کار لاتے ہوئے مشترکہ طور پر اہداف مقرر کرکے انہیں عبور کریں، جس میں قوانین اور دیگر قواعد وضوابط کو ترجیحی بنیادوں پر ملحوظ خاطر رکھا جائے۔ ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کے ساتھ دیگر ہمسایہ ممالک کی طرح تجارتی حجم جوکہ ہم نے پہلے 5 ارب ڈالر سالانہ مقرر کیا تھا، تاحال اس ہدف کو عبور کرنے کے لئے مزید محنت اور مشقت کی ضرورت ہے۔ اس وقت مذکورہ ہدف تک تو نہیں پہنچا جاسکا اور موجودہ وقت میں 1 ارب 25 ملین ڈالر کی سالانہ تجارت ہو رہی ہے، اس کو بڑھانے کے لئے دونوں ممالک کی حکومتوں، بزنس کمیونٹی اور تاجر برادری کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ پاکستان میں ایران کے تمام سفارتخانے اور قونصل جنرل کے دروازے تاجروں کی سہولیات کیلئے دن رات کھلے ہیں۔ تاجر برادری ہمیں تجارت کے مذکورہ ہدف کو عبور کرنے کے لئے اپنی تجاویز اور آراء سے آگاہ کریں، تاکہ ان کی روشنی میں پاک ایران مشترکہ چیمبر آف کامرس کے پلیٹ فارم سے ترجیحی بنیادوں پر اچھی اور آسان پالیسیاں ترتیب دی جاسکیں، جس سے دونوں ممالک کے تاجروں کو فائدہ پہنچے۔

پاک ایران مشترکہ چیمبر آف کامرس کے قیام کے حوالے سے ایران حکومت نے بھرپور تعاون کیا تھا، جس کی وجہ سے اس پلیٹ فارم کے ذریعے دونوں ممالک کے تاجروں کو درپیش مسائل کے حل کے لئے اقدامات اٹھائے گئے اور جس سے دونوں ممالک کے تاجر مستفید ہو رہے ہیں۔ انفرادی نوعیت کے بجائے اجتماعی نوعیت کے مسائل کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرکے دونوں ممالک خطے میں مضبوط تجارت کو فروغ دیکر دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بناسکتے ہیں، جس کیلئے ہمیں سنجیدگی کے ساتھ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان امپورٹ، ایکسپورٹ کو مزید مستحکم اور فعال بنانے کے لئے بینکنگ کے نظام کے لئے جو دونوں ممالک نے قانونی طریقے سے اقدامات اٹھائے ہیں، انہیں عملی جامہ پہنا کر تاجروں کو درپیش مسائل اور مشکلات سے نجات دلائیں۔ تاکہ وہ تجارت کے لئے اپنے پیسے کی آمد ورفت کو ان بینکوں کے ذریعے یقینی بنائیں، تاکہ غیر قانونی طریقے سے پیسوں کے لین دین کا راستہ بھی بند ہوسکے۔ پاک ایران مسائل عالمی سطح پر حل کرنے کے لئے دونوں ممالک کے قونصل خانے اپنا کام کر رہے ہیں، تاکہ تجارت کو مزید وسعت دی جاسکے۔ بلوچستان کے ذریعے پاکستان کے دیگر صوبے بھی تجارت کو مزید بڑھا کر اس گیٹ وے کو بڑھائے، تاکہ بلوچستان کے ذریعے آسان طریقے سے تجارت کو فروغ دینے میں مدد مل سکے۔

اس موقع پر پاک ایران مشترکہ چیمبر آف کامرس کے صدر حمد اللہ ترین سمیت دیگر نمائندوں نے بینکنگ سسٹم اور مختلف سامان کی فراہمی اور ترسیل میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے حوالے سے نشاندہی کی، جس پر ایرانی سفیر نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ مستقبل میں ان شکایات کے ازالے کے لئے پالیسیاں ترتیب دی جائیں گی، جس میں پاک ایران مشترکہ چیمبر آف کامرس کو شامل کیا جائے گا۔ اس موقع پر پاک ایران مشترکہ چیمبر آف کامرس کی جانب سے ایرانی سفیر کو اعزازی شیلڈ دی گئی اور انہوں نے تاثراتی بک میں اپنے تاثرات بھی درج کئے۔
خبر کا کوڈ : 753880
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش