کراچی میں بچوں کا اغوا اور پھر جلاؤ گھیرا کا کام کسی کی ترغیب پر ہورہا ہے، ڈاکٹر امیر شیخ
4 Oct 2018 15:13
کراچی پولیس چیف کے مطابق کراچی آپریشن میں تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بہتر کردار ادا کیا اور جرائم پیشہ عناصر سے ہماری جنگ جاری ہے، گینگ وار کے سرغنہ ضرور ختم ہوگئے، لیکن ان کے کارندوں سے ہماری جنگ جاری ہے۔
اسلام ٹائمز۔ پولیس اور خفیہ اداروں کے آپریشن کے نتیجے میں بدنام زمانہ لیاری گینگسٹر غفار ذکری کی ساتھی سمیت ہلاکت پر ردعمل دیتے ہوئے کراچی پولیس چیف امیر شیخ کا کہنا ہے کہ دہشت کی علامت ایک خطرناک مجرم مارا گیا، تاہم انہوں نے کارروائی کے دوران ایک بچے کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار بھی کیا۔ واضح رہے کہ رات گئے کراچی کے علاقے لیاری میں پولیس مقابلے کے دوران گینگ وار کا مطلوب ترین ملزم غفار ذکری، اپنے 3 سالہ بیٹے اور ساتھی چھوٹا زاہد سمیت مارا گیا تھا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک سب انسپیکٹر اور 2 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ ہلاک ملزم غفار ذکری نے اپنے بیٹے کو ڈھال بنا رکھا تھا، جو مقابلے کے دوران فائرنگ کی زد میں آیا۔ میڈیا سے گفتگو میں غفار ذکری کے خلاف کئے گئے پولیس آپریشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے پولیس چیف امیر شیخ کا کہنا تھا کہ کافی دنوں سے ریکی چل رہی تھی، پولیس نے غفار ذکری سے متعلق معلومات جمع کیں اور انتہائی بہادری سے کامیاب آپریشن کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس اور رینجرز کے جوان اپنی جان خطرے میں ڈال کر کام کرتے ہیں، ہمارے اہلکاروں کو بھی گولی لگی ہے، جن کی قربانیوں کو دیکھنا چاہیئے۔ کراچی پولیس چیف کا کہنا تھا کہ ہلاک ملزم غفار ذکری کے سر کی قیمت 25 لاکھ روپے مقرر تھی۔ ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا کہ کارروائی میں حصہ لینے والے سب انسپکٹر محمد علی اور ان کی ٹیم کو وہ اپنی طرف سے پانچ لاکھ روپے انعام دے رہے ہیں جبکہ وہ آئی جی کو بھی پولیس ٹیم کے لئے 10 لاکھ روپے انعام کی سفارش کریں گے۔
خبر کا کوڈ: 753906