0
Friday 3 Jul 2009 11:43

اسرائیل نے غزہ کی جنگ میں 1400 فلسطینی شہید کیے: ایمنسٹی انٹرنیشنل

اسرائیل نے غزہ کی جنگ میں 1400 فلسطینی شہید کیے: ایمنسٹی انٹرنیشنل
حقوق انسانی کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ اسرائیل نے اس سال کے شروع میں غزہ پر فوج کشی کے دوران جنگی جرائم کیے تھے۔ 3 ہفتے کی فوج کشی کے بارے میں ایمنسٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل نے جس پیمانے پر اور جس شدت کے ساتھ حملے کیے ان کی نظیر نہیں ملتی۔ اس نے گنجان آباد علاقوں پر توپوں سے گولہ باری کی اور سفید فاسفورس استعمال کیا۔ تقریبا ً1400 فلسطینی اس فوج کشی میں شہید ہوئے تھے۔ ایمنسٹی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ہتھیاروں سے سینکڑوں عام فلسطینی ہلاک ہوئے جبکہ حماس کی راکٹ باری نے بھی اسرائیل کے عام شہریوں کو خطرے میں ڈالا۔ اسرائیل نے عام شہریوں کی کچھ اموات کو پیشہ ورانہ غلطیوں سے منسوب کیا ہے لیکن یہ الزام مسترد کر دیا ہے کہ اس کا حملہ ضرورت سے زیادہ سخت تھا۔ ایمنسٹی کے مطابق 22 روزہ کارروائی کے دوران 1400 فلسطینی شہید ہوئے۔ ان میں 900 سے زائد عام لوگ تھے جن میں 300 بچے اور 115 خواتین یا غیر لڑاکا پولیس تھی۔ مارچ میں اسرائیل نے کہا تھا کہ ہلاک شدگان فلسطینیوں کی تعداد 1166 تھی جن میں 295 عام لوگ تھے جو جنگ میں شامل نہیں تھے۔ ادھر بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل نے بغیر پائلٹ کے جہاز یعنی ڈرون سے 29 فلسطینی شہریوں کو شہید کیا تھا۔ بین الاقوامی تنظیم نے کہا ہے کہ یہ واقعہ 6 ماہ قبل غزہ کی پٹی میں پیش آیا تھا۔ یاد رہے کہ 6 ماہ قبل اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر حملہ کیاتھا جس میں متعدد فلسطینی شہری ہلاک ہوئے تھے اور اسرائیل کے اس اقدام سے عالمی برادری میں کافی تشویش پائی گئی تھی۔



خبر کا کوڈ : 7543
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش