QR CodeQR Code

نئے پاکستان میں بھی لوگوں کو لاپتہ کرنیکا سلسلہ جاری ہے، سراج الحق

7 Oct 2018 23:55

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر نے کہا کہ نیب اور عدالتوں کے اقدامات میں جانبداری اور انتقام کا رویہ نہیں جھلکنا چاہیے، نیب کے اقدامات پر وزراء کے بیانات شکوک و شبہات پیدا کر رہے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نیب اور عدالتوں کے اقدامات میں انتقام کا رویہ نہیں جھلکنا چاہیے، جبکہ نئے پاکستان میں بھی لوگوں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مرکزی سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ، نائب قیم جماعت اسلامی پاکستان اظہر اقبال احسن، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ نیب اور عدالتوں کے اقدامات میں جانبداری اور انتقام کا رویہ نہیں جھلکنا چاہیے، نیب کے اقدامات پر وزراء کے بیانات شکوک و شبہات پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت سے عوام کو بہت زیادہ توقعات وابستہ تھیں، لیکن وزراء اور ذمہ داران اب تک اپوزیشن والی گفتگو کر رہے ہیں، اب تک کا بیانیہ گزشتہ حکومتوں کی طرح ہے، جبکہ عوام پی ٹی آئی سے مختلف رویے کی توقع رکھتے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے سے بڑی تعداد میں اشیاء مہنگی ہوں گی، بجلی اور پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کی بات بھی ہو رہی ہے، یہ عوام کے ساتھ ظلم ہے اور واضح آئی ایم ایف کا ایجنڈا ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ سندھ میں ادارے بدترین کرپشن کا شکار ہیں، عوام پر خرچ ہونے کے بجائے بجٹ کا بڑا حصہ کرپشن کی نذر ہو رہا ہے، کراچی میں امن و امان، پانی اور بجلی کا مسئلہ سنگین ہو گیا ہے، لیکن سندھ حکومت کی جانب سے کوئی سنجیدہ اقدامات نظر نہیں آ رہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان میں بھی لوگوں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے، اعجازاللہ کو فوری رہا کیا جائے، لوگوں کو گمشدہ کرنا انسانی حقوق اور قانون کی بدترین خلاف ورزی ہے، شہریوں سے قانون کے مطابق برتاؤ کیا جائے۔


خبر کا کوڈ: 754532

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/754532/نئے-پاکستان-میں-بھی-لوگوں-کو-لاپتہ-کرنیکا-سلسلہ-جاری-ہے-سراج-الحق

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org