0
Monday 30 May 2011 10:59

چند عرب عسکریت پسندوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار قرار دیا جا رہا ہے،فضل الرحمن کو تحریک طالبان اور القاعدہ سے خطرہ ہے محتاط رہیں، وزارت داخلہ

چند عرب عسکریت پسندوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار قرار دیا جا رہا ہے،فضل الرحمن کو تحریک طالبان اور القاعدہ سے خطرہ ہے محتاط رہیں، وزارت داخلہ
 اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ وزارت داخلہ نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو سیکورٹی وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور القاعدہ کی جانب سے ان پر حملوں کا خطرہ ہے، اس لیے سیاسی سرگرمیاں محدود اور عوامی اجتماعات میں شرکت کرنے سے گریز کریں، جبکہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جے یو آئی القاعدہ اور طالبان کے دباؤ کی وجہ سے مرکزی حکومت سے علیحدہ ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ نے جے یو آئی کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن کو سیکورٹی وراننگ جاری کی ہے۔ مولانا فضل الرحمن القاعدہ اور طالبان کی ہٹ لسٹ پر ہیں اور ان کی جان کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ وزارت داخلہ نے نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی(نیکٹا) کی رپورٹ کے بعد مولانا فضل الرحمن کو سیکورٹی ایڈوائزر کی کلیئرنس کے بغیر عوامی اجتماعات اور جلسے جلوسوں میں شرکت نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جے یو آئی سربراہ کو سیکورٹی وارننگ سعودی انٹیلی جنس ایجنسی کی رپورٹ پر جاری کی گئی جس میں القاعدہ اور طالبان کی جانب سے مولانا کو نشانہ بنانے کی نشاندہی کی گئی ہے۔ دوسری جانب ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جے یو آئی(ف) نے گزشتہ سال دسمبر میں طالبان اور القاعدہ کے دباؤ کے باعث وفاقی حکومت سے علیحدگی اختیار کی۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی شہزادے محمد بن نایف پر 2009ء میں ہونے والے حملے میں ملوث 2 عسکریت پسندوں کی گرفتاری کیلئے مولانا فضل الرحمن نے کوششیں کی تھیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی انٹیلی جنس کی معلومات کے مطابق مولانا فضل الرحمن چند عرب عسکریت پسندوں کی ہلاکتوں کے باعث ذمہ دار قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ عرب عسکریت پسند پاکستان میں چھپے ہوئے تھے۔ ان عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے بعد کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور القاعدہ نے مولانا کو دشمن قرار دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس کے بعد سے ہی القاعدہ اور طالبان مولانا کے خلاف ہوگئے اور رواں سال مارچ میں ان پر 2 قاتلانہ حملے بھی ہوئے۔ 
مولانا فضل الرحمان نے دورہ سعودی عرب کے دوران شاہ عبداللہ سے ملاقات میں یہ معلومات دیں۔ انہوں نے خلیجی عرب ممالک کی سرپرستی حاصل کرنے والے پاکستانی علمائے کرام کو لاحق خطرات سے آگاہ کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 75531
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش