0
Saturday 13 Oct 2018 13:55

شدت پسندی کی ترویج کرنے پر بھارتی عدالت کا ڈاکٹر ذاکر نائیک کی جائیداد ضبط کرنیکا حکم

شدت پسندی کی ترویج کرنے پر بھارتی عدالت کا ڈاکٹر ذاکر نائیک کی جائیداد ضبط کرنیکا حکم
اسلام ٹائمز۔ بھارتی عدالت نے معروف اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دے دیا، ذاکر نائیک کی این جی او پر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی عدالت نے نامور نام نہاد مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم دے دیا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ذاکر نائیک کے ممبئی میں چار فلیٹ اور ایک دکان کو ضبط کیا جائے۔ خیال رہے بھارت میں ذاکر نائیک اور ساتھیوں سے 100کروڑ کی سرمایہ کاری کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ یاد رہے کہ ذاکر نائیک کی این جی او پر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے اور بھارتی عدالت نے ذاکر نائیک پر جون 2017ء میں فردجرم عائد کی تھی۔ جولائی 2017ء میں بھارتی حکومت نے ذاکرنائیک کے انڈین پاسپورٹ کو منسوخ کرتے ہوئے ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی تھی۔

واضح  رہے 2016ء میں بنگلہ دیش میں واقع ایک کیفے میں 7 حملہ آوروں نے حملہ کیا تھا، جس کے بعد کیس کی تحقیقات میں مبینہ طور پر یہ بات سامنے آئی تھی کہ 7 میں سے 2 دہشت گرد ذاکر نائیک کے خطابات سے متاثر تھے۔ جس کے بعد بھارت میں مذہبی اسکالر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔ بھارت نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ادارے پر الزامات عائد کئے تھے کہ اسلامک ریسرچ سینٹر سے ہونے والی تقاریر سے شدت پسند پیدا ہو رہے ہیں، جس کے بعد اس ادارے پر 5 سال کی پابندی عائد کرتے ہوئے مبلغ ذاکر نائیک پر بھی پانچ سال کی پابندی عائد کی گئی تھی۔ بعد ازاں بھارتی حکومت کی انکے خلاف پالیسیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ذاکر نائیک نے سعودی عرب میں سکونت اختیار کی تاہم بعد ازاں سعودی حکومت کی جانب سے ذاکر نائیک کو مستقل سعودی شہریت دے دی گئی تھی۔ ذاکر نائیک ان دنوں مستقل رہائشی کے طور پر ملائیشیا میں مقیم ہیں۔
خبر کا کوڈ : 755555
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش