1
1
Monday 15 Oct 2018 18:45

پی ٹی اے سے غیر منظور شدہ موبائل فون کا استعمال ممکن نہیں رہیگا

پی ٹی اے سے غیر منظور شدہ موبائل فون کا استعمال ممکن نہیں رہیگا
اسلام ٹائمز۔ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے واضح کیا ہے کہ موبائل فون کی شناخت کی تصدیقی نظام کے دوسرے مرحلے میں 20 اکتوبر کے بعد پی ٹی اے سے غیر منظور شدہ موبائل فون کی فروخت اور استعمال ممکن نہیں رہے گا۔ موبائل فون کی تصدیق کا دوسرا مرحلہ 20 اکتوبر کو ختم ہوگا، اس بارے میں عوامی سطح پر تشویش پائی جاتی ہے، تاہم پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ 20 اکتوبر تک ایسے تمام موبائل فون جو فعال ہیں اور پاکستانی نیٹ ورک پر چل رہے ہیں، اگر ان کے آئی ایم ای آئی نمبر پی ٹی اے سے منظور شدہ نہ ہوں، تب بھی کام کرتے رہیں گے۔ ایسے موبائل فون سیٹ کو ان پر چلنے والی سموں کے مالکان کے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ نمبروں سے منسلک کر دیا جائے گا، موبائل فون کی تصدیق کے نظام کے تحت دوسرے مرحلے کے بعد ایسے تمام موبائل فون جو غیر قانونی طور پر درآمد کیے گئے، فروخت کرنا ممکن نہیں رہے گا، کیونکہ ان موبائل فونز کے آئی ایم ای آئی نمبر رجسٹرڈ نہیں ہوں گے اور نہ ہی کسی شناختی کارڈ نمبر سے منسلک ہوں گے۔ پی ٹی اے کے مطابق موبائل فون کے آئی ایم ای آئی نمبر کی تصدیق کیلئے آئی ایم ای آئی نمبر 8484 پر ایس ایم ایس کرنا ہوگا۔

کسی بھی موبائل فون کا آئی ایم ای آئی نمبر *#06# ڈائل کرکے معلوم کیا جا سکتا ہے۔ پی ٹی اے کے مطابق آئی ایم ای آئی نمبر 8484 پر بھیجنے کے بعد پی ٹی اے کی جانب سے 4 میں سے کوئی ایک جواب موصول ہوگا، پہلی صورت میں موبائل سیٹ کی تصدیق ہوگی، جس کا مطلب ہے کہ متعلقہ فون پی ٹی اے کی منظوری سے قانونی طریقے سے درآمد کیا گیا ہے۔ دوسری صورت میں سسٹم “ویلڈ ڈیوائسز” کا پیغام دے سکتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ فون عالمی تنظیم جی ایس ایم اے سے منظور شدہ ہے، تاہم یہ ڈیوائس پی ٹی اے کے پاس رجسٹرڈ نہیں ہے، ایسی تمام ڈیوائسز اور فون بھی 20 اکتوبر سے قبل پی ٹی اے کے نظام میں متعلقہ سم کے مالک کے شناختی کارڈ پر رجسٹر کرلی جائے گی اور 20 اکتوبر کے بعد بھی چلتی رہے گی۔ فون کی تصدیق کیلئے میسج کا تیسرا جواب ”نان کمپلائن ڈیوائسز” کی شکل میں موصول ہوگا، یہ وہ فون ہیں، جو نہ ہی پی ٹی اے سے منظور شدہ ہیں اور نہ ہی جی ایس ایم اے سے رجسٹرڈ ہیں، صارفین کی سہولت کیلئے ایسے تمام فون سیٹ بھی اس میں زیر استعمال سم کے مالک کے شناختی کارڈ پر رجسٹر کرلیے جائیں گے۔

چوتھا پیغام بلاک ڈیوائس کی شکل میں آسکتا ہے، یہ وہ چوری یا گمشدہ ڈیوائسز ہیں، جنہیں تصدیق کے پہلے مرحلے میں بلاک کر دیا گیا ہے۔ ایسے تمام فون جو پی ٹی اے سے منظور شدہ نہ ہوں اور نہ ہی جی ایس ایم اے سے رجسٹر شدہ ہوں، پی ٹی اے کے نظام میں خودکار طریقے سے بآسانی رجسٹر کیے جا سکتے ہیں، صرف اسے موبائل میں سم لگا کر کال، ایس ایم ایس یا موبائل انٹرنیٹ استعمال کرنا ہوگا، تاکہ فون کو سم کیلئے درج کردہ بائیومیٹرک اور کمپیوٹرائزڈ شناختی نمبر سے منسلک کیا جا سکے، تاہم نان کمپلائنٹ ڈیوائسز ایک بار جس سم کے کوائف پر رجسٹرڈ کرلیے جائیں، 20 اکتوبر کے بعد کسی دوسری سم پر استعمال نہیں ہوسکیں گے۔ پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ ڈیوائسز کی تصدیق کا دوسرا مرحلہ 20 اکتوبر کو مکمل ہونے کے بعد اسمگل شدہ موبائل فون کی فروخت ناممکن ہوگی اور اس وقت غیر قانونی طریقے سے درآمد کرکے اسٹاک میں رکھے فون بھی ناکارہ ہو جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 755989
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Madan
United States
Nice
ہماری پیشکش