0
Monday 15 Oct 2018 18:48

خیبر پختونخوا کا بجٹ پیش کر دیا گیا

خیبر پختونخوا کا بجٹ پیش کر دیا گیا
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا اسمبلی نے صوبائی بجٹ پیش کر دیا۔ ترقیاتی بجٹ میں 1376 منصوبے شامل ہیں، جبکہ صحت پر 78 ارب 65 کروڑ، تعلیم پر 167 ارب روپے خرچ ہوں گے اور نوجوانوں کو 5 ارب کے بلا سود قرضے بھی دیئے جائیں گے۔ 8 ماہ کا بجٹ پیش کرنے کیلئے صوبائی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ پیپلز پارٹی کے اراکین نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس شروع ہوا تو (ن) لیگی ارکان نے نواز شریف کی تصاویر اٹھا کر ایوان میں احتجاج ریکارڈ کرایا۔ اپوزیشن ارکان کی جانب سے بجٹ تقریر کی کاپیاں پھاڑ دی گئیں۔ 648 ارب روپے کا صوبائی بجٹ گذشتہ مالی سال کے 603 ارب روپے کے تخمینہ سے 7 فیصد زائد ہے۔ وزیر خزانہ تیمور سلیم کا کہنا تھا کہ صوبہ اپنے اخراجات کو 618 ارب روپے تک محدود کر رہا ہے، رواں مالی سال کا بجٹ 30 ارب روپے کا فاضل تخمینہ ہے۔

مرکزی حکومت سے ملنے والے 426 ارب روپے میں سے 360 ارب روپے ٹیکس اور 23 ارب روپے تیل اور فیس کی رائلٹی کی مد میں ملنے ہیں۔ 65 ارب روپے بجلی کے خالص منافع کی مد میں ملیں گے، ان میں 36 ارب روپے کے بقایا جات بھی شامل ہیں۔ 41 ارب روپے صوبائی ٹیکسز اور نان ٹیکسز سے، 71 ارب روپے بیرونی امداد اور 45 ارب روپے دیگر محصولات کی مد میں ملیں گے۔ وزیزخزانہ نے گذشہ مالی سال میں ملنے والی 493 ارب روپے کی رقم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رواں مالی سال کیلئے متوقع رقم کا ملنا بھی چند عوامل پر منحصر ہے۔ وزیرخزانہ کی بجٹ تقریر میں ملکی حالات کو نارمل نہ قرار دیتے ہوئے بجٹ کے معمول سے ہٹ کر ہونے کا اقرار کیا گیا ہے۔ وزیرخزانہ کے مطابق گذشتہ حکومت میں مشکل فیصلے کرنے کی ہمت نہیں تھی اس لئے پی ٹی آئی کو ایسی وفاقی حکومت ملی جو دیوالیہ ہونے کے قریب تھی۔

صوبائی بجٹ تقریر میں ملکی حالات کے ذکر کا جواز پیش کرتے ہوئے وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ چونکہ ہم اپنے بجٹ کیلئے وفاق پر 90 فیصد انحصار کرتے ہیں اس لئے وفاقی پالیسیاں ہمارے اوپر زیادہ اثرا انداز ہوتی ہیں۔ وزیرخزانہ نے اپنی تقریر میں اعتراف کیا کہ پی ٹی آئی اپنے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی۔ اپوزیشن اور میڈیا ہر روز یاد دلاتے ہیں، ہم نے کوشش کی، ہم نے سیکھا، ہم نے اچھے کام بھی کئے اور ہم سے غلطیاں بھی ہوئی ہیں۔ تحریک انصاف کے 100 روزہ پلان کے تحت کئے جانے والے اقدامات کیلئے بجٹ میں 2 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ 90 فیصد بجٹ جاری ترقیاتی منصوبوں کو دینے کا اعلان کرتے ہوئے وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ دس اہم منصوبوں کو رواں مالی سال میں مکمل کرنا خاص ترجیح ہے۔
خبر کا کوڈ : 755990
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش