0
Tuesday 16 Oct 2018 11:16

جے این یو کے لاپتہ طالبعلم نجیب کا معاملہ

جے این یو کے لاپتہ طالبعلم نجیب کا معاملہ
اسلام ٹائمز۔ دہلی ہائی کورٹ نے سی بی آئی کو گمشدہ طالبعلم معاملے میں سی آر لگانے کی اجازت دے دی ہے۔ سی بی آئی نے نجیب احمد کے نہ ملنے پر ہائی کورٹ سے کلوزر رپورٹ داخل کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔ اس سے قبل سی بی آئی کی طرف سے ہائی کورٹ کو بتایا گیا تھا کہ نجیب کو غائب ہوئے ایک سال 11 ماہ اور 14 دن ہوگئے ہیں، لیکن سی بی آئی کو نجیب کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ پوری کوشش کی گئی، لیکن کہیں بھی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے لاپتہ طالب علم نجیب احمد معاملہ میں سی بی آئی نے دہلی ہائی کورٹ میں کلوزر رپورٹ داخل کردی ہے۔ جسٹس ایس مرلی دھر اور جسٹس ونود گوئل کی بینچ نے گمشدہ طالب علم نجیب کی ماں کی عرضی پر فیصلہ 4 ستمبر کو محفوظ کرلیا تھا۔

عدالت نے طالبعلم کی ماں اور سی بی آئی کی دلیلوں پر سماعت پوری کی تھی۔ سی بی آئی نے گزشتہ سال 16 مئی کو معاملے کی جانچ سنبھالی تھی۔ پندرہ اکتوبر 2016ء کو نجیب جے این یو کے ماہی مانڈوی ہاسٹل سے لاپتہ ہوگیا تھا۔ اس سے قبل گزشتہ اے بی وی پی کے کارکنان سے لڑائی ہوگئی تھی اور ان لوگوں پر نجیب کے ساتھ خطرناک مارپیٹ کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔ اس پورے معاملے پر پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور کئی سیاسی پارٹیوں کے لیڈران بھی سڑکوں پر آئے، لیکن یہ معاملہ حل نہیں ہوسکا۔
خبر کا کوڈ : 756107
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش