0
Monday 30 May 2011 21:25

مہران بیس کی ناقص سیکیورٹی کی ذمہ داری بحریہ نے فضائیہ پر ڈال دی، ابتک سات مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا

مہران بیس کی ناقص سیکیورٹی کی ذمہ داری بحریہ نے فضائیہ پر ڈال دی، ابتک سات مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا
کراچی:اسلام ٹائمز۔ نیوی نے پی این ایس مہران بیس کی ناقص سیکیورٹی کی ذمہ داری ائیر فورس پر ڈال دی ہے۔ نیول حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گرد فضائیہ کے زیر کنٹرول علاقے سے مہران بیس میں داخل ہوئے۔ ان کی تعداد چار تھی، اور ان کا اصل ہدف پی تھری سی اورین جہازوں کو تباہ کرنا تھا۔ کراچی میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے نیول حکام نے کہا کہ دہشت گرد فضائیہ کے زیر کنٹرول علاقے سے مہران بیس میں داخل ہوئے۔ اس جگہ کی حفاظت کی ذمہ داری ائیر فورس کی تھی۔ حکام نے بتایا کہ دہشت گردوں کا اصل ہدف دو پی تھری اورین جہاز تھے۔ جنہیں انہوں نے راکٹ داغ کر تباہ کر دیا۔ نیول حکام نے کہا کہ دہشت گردوں کے حملے کے وقت مہران بیس میں گیارہ چینی اور چھ امریکی ٹیکنیشن موجود تھے۔ تاہم تمام غیر ملکیوں کو بلٹ پروف گاڑیوں میں باحفاظت نکال لیا گیا۔ بائیس مئی کی شب پی این ایس مہران پر ہونے والے حملے میں دس اہلکار شہید ہو گئے تھے۔
سانحہ نیول بیس میں ملوث ہونے کے شبہے میں ابتک سات لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، سابق نیوی کمانڈو کامران ملک کو اپنے بھائی زمان ملک سمیت لاہور سے گرفتار کر لیا گیا اس سے پہلے بھی پانچ افراد گرفتار ہوئے۔ سانحہ نیول بیس میں ملوث دہشت گرد نیٹ ورک سے تعلق کے شبہے میں جمعے کے روز فیصل آباد سے قاری قیصر اقبال کو گرفتار کیا گیا جسکا تعلق ڈیرہ غازی خان سے ہے اور وہ فیصل آبادکے قریب چک ستیانہ میں مدرسہ زین العابدین کے منتظم ہیں، گرفتاری کے بعد انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا، لیکن تازہ ترین خبر کے مطابق تفتیش کے بعد ان چھوڑ دیا گیا ہے، اس کے بعد ہفتے کے روز کراچی میں کورنگی کے علاقے سے چار مشتبہ دہشت گردوں گرفتاری کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا، سانحہ نیول بیس سے متعلق تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے اور نیول اسٹاف سے بھی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 75689
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش