0
Sunday 21 Oct 2018 20:35

اٹھارویں ترمیم کو رول بیک کیا جا رہا ہے، حاصل خان بزنجو

اٹھارویں ترمیم کو رول بیک کیا جا رہا ہے، حاصل خان بزنجو
اسلام ٹائمز۔ نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر وسینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کے حصے کی کٹوتی ہرگز قبول نہیں ہے۔ 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ سیندک اور سوئی سدرن گیس ایکسٹنشن پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔ یہ بات انہوں نے ضلع کیچ کے کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ سوئی سدرن گیس منصوبے اور سیندک منصوبے کے ایکسٹنشن میں بلوچستان کے حقوق کا خیال نہیں رکھا گیا ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کو ان معاہدوں کو ازسر نو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ریکوڈک کسی بھی ایک ملک کو دینے کے بجائے اس کیلئے بین الاقوامی ٹینڈرز طلب کئے جائیں اور صاف وشفاف انداز میں ٹینڈر میں بلوچستان کے معاشی مفادات کو مدنظر رکھ کر کئے جائیں۔ صوبے کے وسائل سعودی عرب سمیت ایسے ملکوں کو دینے کے خلاف ہیں، جس سے خطے کے امن وامان کو خطرات درپیش ہوں۔ ہمارے حکمرانوں کو 18ویں ترمیم ہضم نہیں ہو رہا ہے اور وہ اسے رول بیک کرنا چاہتے ہیں۔

قوموں نے طویل جدوجہد کے بعد یہ آئینی حقوق حاصل کئے ہیں، جسے رول بیک کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔ حکمران نوشتہ دیوار کو پڑھیں اور قوموں کے خلاف سازشیں بند کریں۔ این ایف سی ایوارڈ کی تقسیم پہلے سے ہی غیر منصفانہ ہے۔ وسائل واختیارات کی تقسیم کو مزید منصفانہ بنانے کی ضرورت ہے، لیکن حکمران اسے ٹھیک کرنے کے بجائے صوبوں کے حصے کو کم کرنے کی کوششوں میں لگے ہیں۔ صوبوں کے حصوں کو چھیڑنے کے بجائے مرکز اپنے حصے سے فاٹا کو حصہ دیں۔ این ایف سی میں صوبوں کے حصوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ نیشنل پارٹی نے سیاسی اور قومی مسائل پر کبھی بھی کمپرومائز نہیں کی ہے اور نہ آئندہ مستقبل میں کریں گے۔ ملک میں حقیقی جمہوریت اور سیاسی تبدیلی کیلئے جدوجہد جاری رہے گی۔
خبر کا کوڈ : 757114
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش