0
Sunday 21 Oct 2018 22:52

وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کی علامہ ناصر عباس سے ملاقات، گلگلت بلتستان کے مسائل پر گفتگو

وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کی علامہ ناصر عباس سے ملاقات، گلگلت بلتستان کے مسائل پر گفتگو
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ میں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی صورتحال پر تفصیل سے بات چیت کی گئی۔ دفتر آمد پر علامہ ناصر عباس نے ان کا خیرمقدم کیا۔ سربراہ ایم ڈبلیو ایم سے گفتگو میں علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو بااختیار بنانا اور ان کی تعمیر ترقی پاکستان تحریک انصاف کے منشور کا حصہ ہے، گلگت بلتستان کے بجٹ میں اضافے کیساتھ ساتھ سی پیک منصوبے کے تحت گلگت بلتستان میں ایک اکنامک زون کا فیصلہ ہو چکا ہے اور انشاللہ دوسرا اکنامک زون بھی گلگت بلتستان میں ہی بنے گا، گلگت بلتستان کے بجٹ کیساتھ اب کسی کو کھیلنے نہیں دینگے، احتساب کا عمل بلاتفریق شروع کریں گے، عوام وسائل لوٹنے والوں سے پائی پائی کا حساب لیں گے۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہماری حکومت اور وزیراعظم گلگت بلتستان میں ٹورزم اور مائن منرل پر خصوصی توجہ دیں گے اور انشااللہ بہترین روزگار اور بزنس کے مواقع پیدا کریں گے، ہماری کوشش ہے کہ اندرون اور بیرون ملک سے سرمایہ کاروں کو گلگت بلتستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیں، گلگت بلتستان کے عوامی حقوق اور علاقے کی تعمیر و ترقی کے لئے پاکستان تحریک انصاف اور ایم ڈبلیو ایم مل کر کام کرے گی، انشااللہ علاقے کے مسائل کو جاننے کے لئے میں خود ایک طویل دورے پر جا رہا ہوں، گلگت بلتستان میں عوامی امنگوں کی ترجمانی اور ان کے مفادات کی تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔ آئندہ بھی ایم ڈبلیوایم کیساتھ رابطے جاری رکھیں گے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں کوٹلی امام حسین کی اراضی کا ایک اینچ بھی کسی کو غصب نہیں کرنے دینگے، انشااللہ ہم جلد ڈیرہ اسماعیل خان میں زائرین کے لئے مسافر خانے کا بھی قیام عمل میں لائیں گے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے گلگت بلتستان کے غیور عوام کی محرومیوں کا ازالہ کرنا ہوگا، یہاں کے عوام محب وطن ہیں، دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے اس غیور قوم کو شناخت نہ دینا المیہ سے کم نہیں، گلگت بلتستان کے عوام بائی چانس نہیں بلکہ بائی چوائس پاکستان کا حصہ ہیں، گزشتہ دور کے حکمرانوں نے گلگت بلتستان کو طفل تسلیاں دے کر اپنے مفادات حاصل کیے، نون لیگ کی حکومت اپنے سیاسی مخالفین کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہی ہے، عوامی ایکشن کمیٹی سمیت عوامی حقوق کے لئے آواز بلند کرنے والی محب وطن شخصیات کو شیڈول فور میں ڈال کر خطے میں عدم استحکام پید کرنے پر تلی ہوئی ہے، پاکستان تحریک انصاف روائتی سیاست سے ہٹ کر عملی کام کرکے گلگت بلتستان کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ کرے۔ انشااللہ گلگت بلتستان کے عوامی مفاد کے ہر فیصلے میں ایم ڈبلیوایم بھرپور ساتھ دے گی۔

سربراہ ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ نون لیگ کی حکومت نے جی بی میں عوامی مفادات کی تحفظ کی بجائے عوامی اراضی کو خالصہ سرکار کے نام پر لوٹ کھسوٹ شروع کر رکھی ہے، ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی بےرحمانہ احتساب کا آغاز کیا جائے، گلگت بلتستان میں ٹورزم اور مائن اینڈ منرل پالیسی کو عوام دوست بنایا جائے، گلگت بلتستان کی وسائل پر سب سے زیادہ حق وہاں کے باسیوں کا ہے، اس پر ڈاکہ مارنے والوں کا محاسبہ کیا جائے، انشااللہ پنجاب کی طرح گلگت بلتستان میں بھی ایم ڈبلیو ایم عوامی مفادات کی تحفظ کے لئے پاکستان تحریک انصاف کیساتھ مل کر کام کریگی، سی پیک میں گلگت بلتستان کو برابر کا حصہ دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ملت جعفریہ کو درپیش مسائل اور حالیہ زائرین کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران، عراق اور پاکستان کی حکومتیں مل کر ایک جامع میکنزم بنائیں اور زائرین کو درپیش مسائل کو ترجیحی اور مستقل بنیاد پر حل نکالا جائے، بلوچستان داخلے کے لئے زائرین کو این او سی کیساتھ مشروط کرنے کا فیصلہ نون لیگ گورنمنٹ کی متعصبانہ پالیسیوں کا حصہ ہے اسے فوری طور پر ختم کیا جائے، انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے فوری اقدامات حکومت بالخصوص آپ کی ذمہ داری ہے، وہاں کے عوام نے آپ کو اپنا نمائندہ متخب کیا ہے، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوام سے اپنے رابطے مضبوط رکھے، سازشی عناصر کے عزائم خود خاک میں مل جائیں گے، ملاقات میں ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید علی رضوی، ایم ڈبلیو ایم جی بی کے رہنما محمد علی، مرکزی پولیٹیکل کونسل ایم ڈبلیو ایم کے ممبر سید محسن شہریار اور مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات مظاہر شگری بھی شریک تھے۔
خبر کا کوڈ : 757140
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش