0
Monday 22 Oct 2018 09:31

سعودی عرب کی صحافی کے ظالمانہ قتل کو غلطی کہہ کر چھپانے کی کوشش

سعودی عرب کی صحافی کے ظالمانہ قتل کو غلطی کہہ کر چھپانے کی کوشش
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب کے وزیر خاجہ عادل الزبیر نے ترکی میں سعودی سفارتخانے میں سعودی صحافی کے سفاکانہ قتل کا اعتراف کرنے کے بعد اسے غلطی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں نہیں معلوم کہ لاش کہاں ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سعودی قیادت کو لگتا تھا کہ جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو سفارت خانے سے چلے گئے تھے تاہم ترکی سے ملنے والی رپورٹس کے بعد سعودی حکام نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ جمال خاشقجی سفارتی مشن کے دوران ہلاک ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس کے حوالے سے مزید تفصیلات نہیں معلوم اور نہ ہی ہمیں لاش کے بارے میں پتہ ہے۔ سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی پبلک پراسیکیوٹر نے 18 افراد کو حراست میں لینے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

انہوں نے قتل کے واقعے کو بڑی غلطی قرار دیا، جس پر امریکا سعودی تعلقات میں کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جس نے یہ کیا ہے اسے حکام کی جانب سے کوئی ہدایات نہیں تھیں، ہر کسی سے غلطیاں ہوتی ہیں اور ان غلطیوں کو سدھارنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘یہ کسی بھی حکومت کے لیے قابل قبول نہیں تاہم بدقسمتی سے ایسا ہوجاتا ہے، ہم اس بات کی یقین دہانی کرانا چاہتے ہیں کہ جو بھی اس میں ملوث ہے اسے سزا ملے تاکہ آئندہ کبھی ایسے واقعات سامنے نہ آئیں۔ سعودی عرب پر بڑھتے ہوئے دباؤ کے پیش نظر ترکی کا کہنا ہے کہ وہ جمال خاشقجی کے قتل کے حوالے سے اپنی تحقیقات کو منگل کے روز عیاں کرے گا۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ خاشقجی کے قتل کیس میں تفصیلات کو سامنے لائیں گے تاکہ اصل معاملے کی وضاحت ہوسکے۔ واضح رہے کہ ان کا یہ بیان سعودی عرب کے گزشتہ روز جمال خاشقجی کے قتل کے اعتراف کے بعد سامنے آیا۔
خبر کا کوڈ : 757168
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش