0
Tuesday 23 Oct 2018 22:41
سرمایہ کاری متاثر ہونیکی بڑی وجہ دہشتگردی کیخلاف جنگ تھی

6 ماہ پاکستان کیلئے سخت ہیں، ادارے مضبوط کرنا ہمارے لئے چیلنج ہے، عمران خان

تعلقات میں بہتری کیلئے بھارت میں الیکشن ہونیکا انتظار کر رہے ہیں
6 ماہ پاکستان کیلئے سخت ہیں، ادارے مضبوط کرنا ہمارے لئے چیلنج ہے، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ معیشت کی بہتری کے لئے ہر صورت منی لانڈرنگ کو روکنا ہوگا، کرپشن ہی ملکوں کو غریب بناتی ہے، کرپٹ حکمران کرپشن کیلئے گرفت کرنے والے اداروں میں اپنے لوگ لگا کر انہیں تباہ کرتے ہیں۔ عمران خان نے مزید کہا کہ ہم جو بھی اصلاحات کریں گے، اس کا اثر آنے والے دنوں پر پڑے گا، آنے والے تین سے 6 ماہ پاکستان کیلئے سخت ہیں، پاکستان میں ادارے مضبوط کرنا ہمارے لئے چیلنج ہے، نئی دہلی سے تعلقات میں بہتری کیلئے بھارت میں  الیکشن ہونے کا انتظار کر رہے ہیں، کیونکہ بھارت میں پاکستان مخالفت پر ووٹ ملتے ہیں۔ سعودی عرب میں عالمی سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں فوری طور پر کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا ہے اور قرضوں کی ادائیگی کے لئے مزید قرضوں کی ضرورت ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم نے قرض کے لئے آئی ایم ایف سے رجوع کیا۔ واضح رہے کہ مستقبل کے سرمایہ کاری اقدامات، کے عنوان سے آج سے شروع ہونے والی اس تین روزہ کانفرنس میں 90 ممالک سے 3 ہزار 800 مندوب شریک ہیں۔

کانفرنس سے خطاب کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اقتدار میں آئے 60 دن ہوئے ہیں، ہمیں اپنی برآمدات بڑھانی ہیں، تاکہ زرمبادلہ بڑھایا جاسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ آنے والے 3 سے 6 ماہ پاکستان کے لئے سخت ہیں، بدعنوان لوگوں کے بڑی پوزیشن پر ہونے کے باعث ادارے تباہ ہوئے، لیکن ہم برآمدکنندگان کی بہتری کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، ہم جو بھی اصلاحات کریں گے، اس کا اثر آنے والے دنوں پر پڑے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کرپشن ہی ملکوں کو غریب بناتی ہے، اس لئے ہماری جماعت اور حکومت کا مرکزی ایجنڈا کرپشن پر قابو پانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن ملکی اداروں کو تباہ کرتی ہے اور زیادہ تر اشرافیہ بدعنوانی میں ملوث ہوتی ہے، کرپٹ حکمران کرپشن کے لئے گرفت کرنے والے اداروں میں اپنے لوگ لگا کر انہیں تباہ کرتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے مزید بتایا کہ ان کی حکومت پاکستان سے منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لئے بھی اقدامات کر رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کوشش ہے کہ پاکستان میں کاروبار کے مواقع پیدا کئے جائیں، ہم سرمایہ کاری کے لئے مواقع بڑھا رہے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ سرمایہ کاروں کو ون ونڈو آپریشن کی سہولت ملے۔

انہوں نے بتایا کہ سرمایہ کاری متاثر ہونے کی بڑی وجہ دہشت گردی کے خلاف جنگ تھی اور بڑے پیمانے پر دہشت گرد حملوں کی وجہ سے کمپنیوں نے سرمایہ کاری میں عدم دلچسپی دکھائی، تاہم امن و امان واپس لوٹنے سے غیر ملکی کمپنیوں نے توانائی سیکٹر میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے، جبکہ آئل ریفائنری لگانے کے لئے سعودی عرب کے ساتھ پہلے سے بات چل رہی ہے۔ عمران خان نے سمندر پار پاکستانیوں کو پاکستان کی طاقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں بیرون ملک رہنے والے پاکستانیوں کو بھی سرمایہ کاری کی طرف راغب کرنا ہے۔ نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک کروڑ گھروں کی کمی ہے، اس منصوبے کے تحت ابتدائی طور پر 50 لاکھ گھر تعمیر کئے جائیں گے، جس میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی بھی امید ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو پاکستان کے لئے بہت اہم اقتصادی منصوبہ قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک سے پاکستان کی اسٹریٹجک اہمیت میں اضافہ ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کے لئے بہت بڑی مارکیٹ ہے اور سی پیک کے لئے گوادر جیسے اقتصادی زونز کو ترقی دی جا رہی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے پر توجہ نہیں دی گئی، لیکن ہماری حکومت آئی ٹی سیکٹر پر توجہ دے رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 757524
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش