0
Thursday 25 Oct 2018 11:55
منصوبہ بندی سے ہونیوالے قتل میں سعودی حکومت ملوث ہے، ترکی

خاشقجی کا قتل گھناؤنا جرم ہے، بن سلمان۔ ولی عہد قتل سے بے خبر نہیں ہوسکتے، ٹرمپ

خاشقجی کا قتل گھناؤنا جرم ہے، بن سلمان۔ ولی عہد قتل سے بے خبر نہیں ہوسکتے، ٹرمپ
اسلام ٹائمز۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر خاموشی توڑتے ہوئے اسے ایک "گھناؤنا جرم" قرار دیا ہے۔ ریاض میں جاری فیوچر انویسٹمنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد بن سلمان نے کہا کہ جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث تمام ذمے داروں کو سزا دی جائے گی اور اس ضمن میں کسی نتیجے تک پہنچنے کے لئے سعودی عرب اور ترکی مل کر کام کریں گے۔ محمد بن سلمان نے کہا کہ خاشقجی کے قتل کے سلسلے میں انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک شاہ سلمان بن عبدالعزیز جیسا بادشاہ، محمد بن سلمان جیسا ولی عہد اور طیب اردگان جیسا ترک صدر ہے، کوئی ہمیں تقسیم نہیں کرسکتا۔ واضح رہے کہ سعودی شاہی حکومت کے شدید ناقد اور بے باک صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنول میں سعودی قونصل خانے گئے تھے، لیکن وہ وہاں سے باہر نہیں آئے، انہیں اسی مقام پر قتل کر دیا گیا تھا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ سعودی صحافی کے قتل میں محمد بن سلمان ملوث ہوسکتے ہیں، کیونکہ ٹرمپ کے بقول ریاض کے بہت سے معاملات ان کے اپنے ہاتھوں میں ہیں جبکہ ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ خاشقجی کو منظم منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا ہے، جس میں سعودی حکومت ملوث ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ استنبول کے سعودی قونصل خانے میں صحافی جمال خاشقجی کا قتل سعودی عرب کی جانب سے "معاملے کو من پسند طریقے" سے پیش کرنے کی بدترین مثال ہے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ صحافی کے قتل اور تحقیقات کو چھپانے کے لئے ناقص منصوبہ بندی کی گئی اور ایسا کرنے والوں نے بڑی مصیبت کو دعوت دی ہے، ایسی کمزور کہانی بنانے والے کو ایک بڑی مشکل کا سامنا کرنا ہوگا۔ دوسری جانب امریکی جریدے وال اسٹریٹ کو انٹرویو میں امریکی صدر کا کہنا تھا میرے خیال میں سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو صحافی کے قتل سے متعلق منصوبہ بندی اور دیگر باتوں کا علم نہیں ہوگا اور مجھے شاہ سلمان کی باتوں پر پورا یقین ہے۔ ولی عہد محمد بن سلمان کے صحافی کے قتل کی منصوبہ بندی میں ملوث ہونے پر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان کی نسبت سلطنت کے سارے معاملات ولی عہد محمد بن سلمان دیکھ رہے ہیں، اس لئے اگر کوئی قتل کے معاملے کو بھی دیکھ رہا ہوگا تو وہ محمد بن سلمان ہی ہوں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وال اسٹریٹ جرنل کو بتایا کہ سی آئی اے کی ڈائریکٹر جینا ہاسپیل اور امریکی انٹیلی جنس حکام ترکی اور سعودیہ کا دورہ مکمل کرکے امریکہ پہنچ رہے ہیں، اُن کے پاس صحافی کے قتل سے متعلق کافی معلومات ہیں۔
خبر کا کوڈ : 757769
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش