0
Thursday 25 Oct 2018 21:53

کراچی میں بھتہ خور پھر سرگرم، انکار پر تاجر پر فائرنگ

کراچی میں بھتہ خور پھر سرگرم، انکار پر تاجر پر فائرنگ
اسلام ٹائمز۔ کراچی میں بھتہ خور ایک بار پھر سرگرم ہوگئے، جمشید کوارٹرز کے قریب دکاندار کو بھتہ دینے سے انکار کرنے پر گولی مار کر زخمی کردیا گیا۔ جمشید کوارٹرز تھانے کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) رضوان پٹیل کا کہنا تھا کہ 34 سالہ کاشف کراچی کی الیکٹرونکس مارکیٹ میں اپنی دکان بند کرکے گاڑی میں 2 افراد کے ہمراہ اپنے گھر کی جانب جارہے تھے کہ انہیں واٹس ایپ پر غیر ملکی نمبر سے کال موصول ہوئی جس میں بھتہ خوروں نے ان سے 50 لاکھ روپے بھتہ طلب کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ کاشف نے کال کاٹی تھی کہ قائداعظم کے مزار کے پاس پیپلز سیکریٹریٹ چورنگی پر 2 سے 3 گولیاں ان کی گاڑی پر فائر کی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ کاشف ٹانگ پر گولی لگنے سے زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد انہیں فوری ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ پولیس نے زخمی دکاندار کی درخواست پر نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ کاشف نے پولیس کو بتایا ہے کہ لیاری کے زاہد لاڈلہ گینگ سے تعلق رکھنے والے افراد نے ان سے بھتے کا مطالبہ کیا تھا۔

خیال رہے کہ کراچی میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف 2013ء میں رینجرز کے تحت آپریشن کا آغاز ہوا تھا۔ اس آپریشن کا مقصد کراچی میں امن کی بحالی تھی جس کے بعد سے بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں واضح کمی آئی تھی۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کئی بھتہ خور ٹارگٹ کلرز اور دیگر جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیاں کیں جس میں کئی شرپسند ہلاک اور گرفتار ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ کراچی آپریشن اب بھی جاری ہے تاہم اس کے باوجود یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ شر پسندوں کا گروہ ایک بار پھر کراچی میں منظم ہورہا ہے۔ علاوہ ازیں حالیہ کچھ مہینوں میں شہر میں جاری اسٹریٹ کرائمز کے بڑھتے ہوئے واقعات بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی اینجنسیوں کے لئے بڑا چیلنچ بنتا جارہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 757867
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش