QR CodeQR Code

سفاری پروازوں کے لئے طیارے ہیں لیکن محصورین پاراچنار کے کیلئے پی آئی اے کے پاس طیارے نہیں

31 May 2011 12:34

اسلام ٹائمز:پی آئی اے حکام کی دوغلی پالیسی، پاراچنار کے لئے پی آئی اے پروازیں بحال نہیں کر سکتے،کیونکہ پی آئی اے کے پاس بوئنگ جہاز نہیں، جبکہ پی آئی اے نے 6 سال بعد بلند چوٹیوں کی سیر کرانے کے لئے دوبارہ ائر سفاری پرواز کا آغاز کرکے اپنی دوغلے پن کا خود ہی ثبوت دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس پرواز کے لئے بو ئنگ 737 طیارے کا استعمال کیا جاتا ہے


پاراچنار:اسلام ٹائمز۔ پاراچنار کے عوامی و سماجی حلقوں نے پی آئی اے حکام اور حکومت سے تقریباً دس سال قبل معطل شدہ پشاور پاراچنار پرواز کو فی الفور دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جبکہ اس سلسلے میں پی آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ پاراچنار کے لئے پی آئی اے کی پروازیں بحال نہیں کر سکتے کیونکہ انکے ادارے کے پاس بوئنگ طیارے نہیں ہیں، مگر انکے جھوٹ کا پول اس وقت کھل گیا جب انہوں نے 6 سال بعد دوبارہ ایئر سفاری پروازوں کا آغاز کر دیا، جس سے انکے تعصب اور دوغلے پن کا واضح پتہ چلتا ہے۔ کہ مصیبت میں گھرے محصور عوام کے لئے انکے پاس جہاز تو نہیں مگر سیر وتفریح اور لطف اٹھانے، نظارے دیکھنے اور دکھانے کے لئے انکے پاس طیارے موجود ہیں۔
واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں واقع دنیا کی بلند ترین چوٹیوں جیسے کے ٹو، ننگا پربت اور گلیئشرز کے نظارے کرانے کے لئے چند دن قبل ائر سفاری پروازیں شروع کی گئی ہیں۔ ائیر سفاری پرواز اسلام آباد ائر پورٹ سے روانہ ہوتی ہے اور ایک گھنٹہ چالیس منٹ کے اندر اپنا مقصد پورا کر کے واپس اسلام آباد ائیر پورٹ پر لینڈ کرتی ہے۔ اس پرواز کے لئے بوئنگ 737 طیارے کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اور جو پاراچنار جانے کے لئے پی آئی اے حکام کے پاس موجود نہیں ہیں۔


خبر کا کوڈ: 75795

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/75795/سفاری-پروازوں-کے-لئے-طیارے-ہیں-لیکن-محصورین-پاراچنار-کیلئے-پی-آئی-اے-پاس-نہیں

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org