0
Saturday 27 Oct 2018 13:20

عرب امارات بھی پاکستان کو چھ ارب ڈالر کا اقتصادی پیکج دیگا

عرب امارات بھی پاکستان کو چھ ارب ڈالر کا اقتصادی پیکج دیگا
اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے سعودی طرز پر متحدہ عرب امارات سے بھی 6 بلین ڈالر کا اقتصادی پیکج مانگا ہے، جس پر دونوں ملکوں کے وفود کی سطح پر ہونے والے مذاکرات میں ممکنہ معاہدے پر غور کیا گیا۔ دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر ہونیوالے مذاکرات سے متعلق میڈیا ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر پاکستان، یو اے ای کے وفد سے کوئی معاہدہ کرنے میں کامیاب ہوگیا تو وزیراعظم عمران خان چین کے دورے کے فوری بعد عرب امارات کے دورے پر روانہ ہو جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم آفس میں جمعہ کے روز وزارتی سطح پر ہونیوالے مذاکرات میں اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ یو اے ای وفد کی قیادت وزیر مملکت اور ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر سلطان الجابر کر رہے تھے۔ وفد کو متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان کی خصوصی ہدایت پر پاکستان بھیجا گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی متحدہ عرب امارات کے ولی عہد سے 19 ستمبر کو ابو ظہبی میں ملاقات ہوئی تھی اور انہوں نے اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق کیا تھا۔ وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ یو اے ای بہت ہی گہرا دوست ہے، جس نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی۔

وفاقی وزیر نے یو اے ای کی طرف سے ملنے والے کسی بھی متوقع اقتصادی پیکیج کی تفصیل بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ دونوں برادر ممالک کے درمیان موثر اور نتیجہ خیز مذاکرات ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا دونوں ممالک نے پی ٹی سی ایل کی نجکاری کے معاملے پر اتصالات کے ذمہ واجب الادا 800 ملین ڈالر کی ادائیگی کا معاملہ بھی حل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یو اے ای کی طرف سے ملنے والی مالی امداد سعودی عرب طرز پر ہوگی، امارات 3 بلین ڈالر اسٹیٹ بینک کے پاس رکھے گا جبکہ 3 بلین ڈالر کا تیل موخر ادائیگی پر دیگا جبکہ پاکستان نے یو اے ای سے 5 بلین ڈالر کی مالی امداد اور 3 بلین ڈالرکا تیل موخر ادائیگی پر دینے درخواست کی ہے۔ بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان نے یو اے ای وفد سے تیل کی موخر ادائیگیوں کے ضمن میں سعودی عرب سے ہونیوالے معاہدے کے تناظر میں بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اماراتی وفد سے متعدد امکانات پر بات کی ہے، جس سے پاکستان کو مالی امداد مل سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ پاکستان کو رواں مالی سال میں 18 بلین ڈالر کا تیل درآمد کرنا پڑے گا، جس کے باعث ادائیگیوں کے توازن میں 12 ارب ڈالر خسارے کا سامنا ہے۔

پاکستان قبل ازیں سعودی عرب سے 6 ارب ڈالر کا پیکیج کی یقین دہانی حاصل کرچکا ہے جبکہ بقیہ 6 ارب ڈالر کا خسارہ پورا کرنے کے لئے چین اور یو اے ای کی امداد چاہتا ہے۔ امارت کی طرف سے ممکنہ پیکیج وصول کرنے کے بعد پاکستان آئی ایم ایف سے مذاکرات کے دوران مزید بہتر پوزیشن میں آجائیگا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات پاکستان کے ساتھ تعلقات بڑھانے کے خواہاں ہیں، وہ پاکستان میں آئل ریفائنری لگانے پر بھی رضامند ہوگیا ہے۔ یو اے ای پاکستان کو مالی امداد پر بھی غور کریگا اور جدید ترین ایل این جی ٹرمینل لگائے گا۔ متحدہ عرب امارات کے وفد سے 50 لاکھ گھر منصوبے کیلئے  سے تبادلہ خیال ہوا۔ گوادر اور کراچی میں پانی کے مسائل کیلیے تعاون، پاکستانیوں کیلئے ویزہ عمل میں آسانی پر بات چیت کی گئی ہے، ان سے فوڈ پراسینگ انڈسٹری سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یو اے ای کے وزیر مملکت اور ابو ظہبی نیشنل آئل کمپنی کے سربراہ ڈاکٹر سلطان الجبار وفد کی قیادت کر رہے تھے جبکہ دیگر ارکان میں مبادلہ پٹرولیم، اے ڈی آئی اے (سوورن ویلتھ فنڈ)، اتصالات، ڈی پی ورلڈ، دبئی انوسٹمنٹ اتھارٹی، عمار کمپنی، الزہرا ایگریکلچر اور ابوظہبی فنڈ برائے ترقی جیسی بڑی کمپنیوں کے سربراہان شامل تھے۔ وفد میں شامل سی ای او اتصالات عبدالرحیم النوریانی نے وزیر خزانہ عمر اسد سے بھی ملاقات کی، جس میں متعین مدت میں مسائل کو حل کرنے پر بات کی گئی۔
خبر کا کوڈ : 758049
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش