0
Sunday 28 Oct 2018 11:19

امریکا، 46 سالہ شخص کی یہودی عبادت گاہ میں فائرنگ، 11 افراد ہلاک

امریکا، 46 سالہ شخص کی یہودی عبادت گاہ میں فائرنگ، 11 افراد ہلاک
اسلام ٹائمز۔ شہر پٹس برگ میں یہودی عبادت گاہ میں فائرنگ کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حکام کی جانب سے حملے کی وجوہات پر تبصرہ نہیں کیا گیا تاہم بتایا گیا کہ حملے کے وقت عبادت گاہ میں درجنوں سے زائد لوگ خصوصی عبادت میں مصروف تھے۔ دوسری جانب ہلاکتوں کے حوالے سے مقامی نشریاتی ادارے سی بی ایس نے 8 افراد کے ہلاک ہونے کی رپورٹ دی۔ ادھر امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واقع سے متعلق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا کہ قانون نافذ کرنے والے اہلکار جائے حادثہ پر موجود ہیں، فائرنگ ایک شیطانی عمل ہے، فرقہ واریت جہاں بھی ہو قابل مذمت ہے، امریکہ کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے کہا کہ یہ بہت افسوسناک واقعہ ہے نفرت کی بنیاد پر ہمارے ملک اور پوری دنیا میں یہ ہو رہا ہے، اس ضمن میں کچھ کرنا بہت ضروری ہے، جو لوگ ایسا کرتے ہیں انہیں سزائے موت دی جانی چاہیے۔ فائرنگ کے واقع سے متعلق پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں جبکہ حملہ آوار کو گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق دو مزید شدید زخمیوں کا بھی ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے۔ وفاقی تفتیش کار اس واقعے کی نفرت انگیز جرم کے طور پر تفتیش کر رہے ہیں۔ ایک غیرسرکاری یہودی تنظیم اینٹی ڈیفیمیشن لیگ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے خیال میں یہ امریکہ کی تاریخ میں یہودی برادری پر ہونے والا سب سے بڑا مہلک حملہ ہے۔ بی بی سی کے مطابق
پٹسبرگ کے علاقے سکوئرل ہل میں واقع یہودی عبادت گاہ میں عبادت گزار سبات کے لیے جمع تھے۔ سکوئرل ہل وہ رہائشی علاقہ ہے جہاں ریاست پینسلوینیا میں سب سے زیادہ یہودی آبادی ہے اور سنیچر کے روز اس عبادت گاہ میں خاصی بھیڑ ہوتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایک سیفد فام شخص رائفل اور دو پستولوں سے لیس عمارت میں اس وقت داخل ہوا جب سنیچر کی صبح عبادت کی جاری تھی۔ جب پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو مسلح شخص نے عبادت گاہ کے ایک کمرے میں مورچہ بندی کر رکھی تھی۔ تاہم بعد میں پٹسبرگ کے پبلک سیفٹی ڈائریکٹر وینڈیل ہسرچ نے تصدیق کی کہ مسلح شخص پولیس کی حراست میں ہے اور اس کا ہسپتال میں علاج و معالجہ کیا جا رہا ہے۔

انھوں نے تصدیق کی کہ اس واقعے میں چار پولیس اہلکاروں سمیت چھ افراد زخمی ہوئے ہیں تاہم انھوں نے ہلاکتوں کے بارے میں نہیں بتایا۔ انھوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جائے وقوعہ کے منظر کو خوفناک قرار دیا۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حملہ آور نے فائرنگ سے پہلے چیخ کر کہا تھا کہ تمام یہودی مر جائیں۔ رابرٹ بوورز کی سوشل میڈیا پر بھی یہودی مخالف پوسٹس سامنے آئی ہیں۔ پٹسبرگ میں واقعے کی تحقیقات کرنے والے ایف بی آئی کے خصوصی ایجنٹ باب جونز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ اس بارے میں نہیں جانتے کہ کیا سنیچر کو پیش آنے والے واقعے سے پہلے حکام بوورز کے بارے میں جانتے تھے یا نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے محرکات تاحال معلوم نہیں ہیں لیکن حکام کا خیال ہے کہ حملہ آور تنہا تھا۔ رابرٹ بوورز کا ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے جس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ انھیں گولیوں سے زخم آئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 758182
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش