0
Monday 29 Oct 2018 14:58

جمال خاشقجی کا قتل ترکی میں ہوا، ٹرائل بھی ترکی میں ہونا چاہیئے، جمیعت علماء اہلحدیث

جمال خاشقجی کا قتل ترکی میں ہوا، ٹرائل بھی ترکی میں ہونا چاہیئے، جمیعت علماء اہلحدیث
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اہلحدیث پاکستان کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر آل سعود کے مظالم بے نقاب ہوگئے ہیں کہ وہ کسی کی تنقید برداشت کرنے کو تیار نہیں۔ امام کعبہ سمیت، جید علماء کرام کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالنا اور ان پر مظالم کرنا انتہائی بھیانک اقدام ہے۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اہل حدیث پاکستان کے مرکزی چیئرمین علامہ قاضی عبدالقدیر خاموش، حافظ محمد شفیق انصاری، حاجی محمد ایوب، مولانا عبدالخالق فریدی، حافظ عبدالغفار سلفی، حاجی محمود احمد بٹ، مولانا عمر فاروق و دیگر نے مشترکہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ارض حجاز مقدس پر آل سعود کے سیاسی مخالفین کے لئے جگہ تنگ کر دی گئی ہے۔ یہ وہ مظالم ہیں، جن پر عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

حتٰی کہ امریکہ بھی اپنے مفادات کے تحت بیانات بدلتا رہتا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ سعودی بادشاہت کی پشت پناہی کرنے والا امریکہ نہ ہو تو بقول ٹرمپ واقعی آل سعود دو ہفتے بھی اقتدار میں نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ جس بے دردی سے سعودی صحافی کو قتل کیا گیا، اس پر ترکی کے سوالات کے جوابات کیوں نہیں دیئے جا رہے۔؟ سعودی صحافی کو سرزمین ترکی پر قتل کیا گیا، ملزموں کا ٹرائیل بھی اسی ملک میں ہونا چاہیئے۔ میڈیا اور عدالتیں کتنی آزاد ہیں، کچھ چھپا نہیں، دنیا پر عیاں ہے۔ ظلم و ستم کے خلاف کوئی آواز بلند کرنے والا نہیں۔
خبر کا کوڈ : 758385
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش