0
Tuesday 30 Oct 2018 23:39

پاراچنار، چہلم شہدائے کربلا کا مرکزی ماتمی جلوس بخیر و عافیت اختتام پذیر

پاراچنار، چہلم شہدائے کربلا کا مرکزی ماتمی جلوس بخیر و عافیت اختتام پذیر
اسلام ٹائمز۔ دنیا بھر کیطرح اربعین حسینی کے موقع پر پاراچنار سمیت کرم بھر کے 3 سو سے زائد امام بارگاہوں میں مجالس اور جلوسوں کا انعقاد کیا گیا۔ پاراچنار میں مرکزی سطح پر سب سے بڑا جلوس مرکزی امام بارگاہ سے صبح 8 بجے برآمد ہوا۔ شبیہہ ذوالجناح، تابوت، تعزیے اور علم بھی جلوس کے ہمراہ تھے۔ جلوس اربعین شہدائے کربلا میں دیہاتوں سے آنے والے عزاداروں کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں عزاداروں نے شرکت کی۔ جنہوں نے خوب سینہ کوبی کرتے ہوتے شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کی۔ پاراچنار مرکزی امام بارگاہ سے برآمد ہونے والا جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا حسب معمول مرکزی امام بارگاہ سے ملیشیا گراونڈ اور وہاں سے  طوری قبرستان میں جلسے کی شکل اختیار کرلیا۔ جہاں مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کربلا کے لوٹے ہوئے قافلے کا ذکر کیا۔ طوری قبرستان سے جلوس برآمد ہوکر نماز ظہرین باجماعت ادا کرنے کیلئے 12 بجے دوپہر کو مرکزی امام بارگاہ پہنچ گیا۔ نماز ظہرین علامہ ارمان علی آغا کی اقتدا میں ادا کرنے کے بعد عزاداروں نے زنجیر زنی کی۔ اسکے بعد عزادران شہدائے کربلا سر پر ماتم کرتے ہوئے مرکزی امام بارگاہ سے برآمد ہوئے۔ عزادار اپنی روایتی راستوں  سے ہوتے ہوئے ہزارہ قبرستان پہنچ گئے۔ جہاں مولانا الطاف حسین نے خطاب کیا۔ ہزارہ قبرستان سے عزاداروں کے ماتمی دستے برآمد ہوکر مرکزی امام بارگاہ کیطرف گامزن ہوگئے۔ عزاداران امام حسینؑ سینہ کوبی کرتے ہوئے شام 9 بجے کو مرکزی امام بارگاہ پہنچ گئے۔ مرکزی امام بارگاہ میں مولانا اخلاق حسین نے مجلس پڑھ کر سارے عزادار رخصت ہوئے۔ جلوس کی سکیورٹی کے فرائض پاک فوج، لیوی فورس اور مقامی رضاکاروں نے انجام دی۔ جلوس کے روٹ پر مختلف مقامات پر سبیلوں اور میڈیکل کیپمس کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس موقع پر پاک افغان سرحد کو سکیورٹی خدشات کے پیش نظر دو روز کے لئے بند رکھا گیا۔ انٹرنیٹ اور موبائیل سروس بند کرنے کے ساتھ ساتھ پاراچنار شہر میں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے داخلے پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی۔

یاد رہے کہ عزاداری کے اجتماعات سے اپنے خطاب میں علمائے کرام نے واقعہ کربلا پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی سمیت دیگر اہل تشیع کے لاپتہ کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
خبر کا کوڈ : 758624
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش