0
Wednesday 31 Oct 2018 17:52

آسیہ مسیح کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ سیاہ فیصلے کے طور پر یاد کیا جائے گا، اسداللہ بھٹو

آسیہ مسیح کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ سیاہ فیصلے کے طور پر یاد کیا جائے گا، اسداللہ بھٹو
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر و سابق ایم این اے اسداللہ بھٹو نے کہا ہے کہ آسیہ مسیح کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخ میں ایک سیاہ فیصلے کے طور پر یاد کیا جائے گا، سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کو پاکستان کے بچے بچے نے مسترد کردیا ہے، سیشن کورٹ، ہائیکورٹ کے ججز کے فیصلوں کو ایک دم مسترد کردینے سے بہتر تھا کہ دوبارہ سماعت کیلئے ماتحت عدالت کو بھجوا دیا جاتا، سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے عوام میں یہ سوال گردش کررہا ہے کہ ممتاز قادری کیخلاف کیس عجلت میں چلا کر اس کو شہید کیا گیا اور آسیہ کو سالوں کی تاخیر کے بعد رہا کیوں کیا گیا؟ اس وقت مغرب آسیہ کو پاکستان سے مغربی ممالک میں بھیجنا چاہتا ہے، اس لئے حکومت فوری طور پر آسیہ کا نام ای سی ایل لسٹ میں ڈال دے تاکہ نظرثانی کی پٹیشن داخل ہونے سے فیصلہ ہونے تک آسیہ عدالت میں پیش ہوسکے۔

اسداللہ بھٹو نے ایک بیان میں مزید کہا کہ آسیہ کے مسئلے پر احتجاج کرکے اپنے جذبات کا اظہار کرنا ہر شہری کا دستوری اور قانونی و انسانی حق ہے، حکومت سندھ کی جانب سے دفعہ 144 نافذ کرکے غلامانِ رسول کو احتجاج سے روکنا افسوس ناک ہے، حکومت سندھ نے 144 نافذ کرکے مغرب و دشمنان رسول کو خوش کرنے کی کوشش کی ہے جو کہ خدا کے غیض و غضب کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے نوٹیفکیشن کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 758774
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش