اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل سے متعلق ابتدائی تفتیش کے دوران اہم باتیں سامنے آئی ہیں، ذرائع کے مطابق مولانا سمیع الحق نے 6 بج کر 40 منٹ پر زخمی حالت میں نجی سوسائٹی کی سکیورٹی کو خود فون کیا، جس کے بعد ایمبولینس گھر پہنچائی گئی، گھر سے اسپتال منتقلی تک مولانا سمیع الحق زندہ تھے، تاہم مولانا سمیع الحق نجی اسپتال میں پہنچنے سے کچھ دیر قبل ہی خالق حقیقی سے جا ملے۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مولانا سمیع الحق نے ایمبولینس کے عملہ کو اپنے قاتلوں سے متعلق آگاہ کر دیا، جس کے بعد پولیس نے ایمبولینس کے عملہ کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔